Deobandi Books

فیضان محبت

نیا میں

37 - 42
روح ہے۔ اس لیے کہ سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے جہاں خدا کی محبت مانگی وہیں اللہ والوں کی محبت بھی مانگی اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ حُبَّکَ وَحُبَّ مَن یُّحِبُّکَ وَالْعَمَلَ الَّذِیْ یُبَلِّغُنِیْ حُبَّکَ 19؎  اے خدا! مجھے اپنی محبت بھی دے اور اپنے عاشقوں کی محبت بھی دے اور ان اعمال کی محبت بھی دے جن سے تیرے عشق و محبت کی دولت ملتی ہے۔ علامہ سیدسلیمان ندوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اس حدیث پاک میں خداتعالیٰ کی محبت اور اعمال کی محبت کے درمیان سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ والوں کی محبت کیوں مانگی، اس میں کیا راز ہے؟ فرمایا کہ اللہ والوں کی محبت ایسی چیز ہے جو خدا کی محبت اور اعمال کی محبت کے درمیان رابطہ قائم کردیتی ہے۔
اللہ والوں کے فیضانِ صحبت کے دو واقعات
یعنی جو لوگ اللہ والوں سے محبت کرتے ہیں اللہ تعالیٰ ان کو اپنی محبت بھی دے دیتے ہیں اور اعمال کی توفیقات بھی دے دیتے ہیں۔ دیکھئے! اسی دور کا واقعہ ہے، جگر جیسا شرابی حکیم الامت مجدد الملت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں جارہا ہے اور عرض کررہا ہے کہ حضرت! میرے لیے چار دُعائیں فرمادیجئے، آپ کی صحبت کی برکت سے کتنے بڑے بڑے بدمعاش ولی اللہ بن گئے، آپ کی خدمت میں ایک شرابی آیا ہے، بدکار ہوں، فاسق ہوں مگر بڑی اُمید لے کے آیا ہوں کہ اللہ تعالیٰ مجھ پر بھی فضل فرمادیں گے۔ آپ میرے لیے چار دعائیں کردیجئے کہ میں شراب چھوڑ دوں، حج کر آؤں، ڈاڑھی رکھ لوں اور میرا خاتمہ ایمان پر ہوجائے۔ حضرت نے ہاتھ دُعا کے لیے اُٹھادیئے اور جب اولیاء اللہ کے ہاتھ اُٹھتے ہیں تو سمجھ لو کہ اللہ تعالیٰ کو کیسا پیار آتا ہے۔
سلطان ابراہیم ابن ادھم کے طفیل ایک شرابی نے توبہ کی۔ وہ سڑک پر بے ہوش پڑا تھا۔ انہوں نے اس کا منہ دھویا اور قے صاف کی۔ اتنا بڑا سلطان الاولیاء اور ایک شرابی کی قے دھورہا ہے۔ جب ہوش میں آیا تو وہ پہچان گیا اور کہا کہ حضرت! آپ تارکِ سلطنت بلخ 
_____________________________________________
19 ؎   جامع الترمذی: 187/2، باب  من ابواب جامع الدعوات،ایج ایم سعید
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 7 1
4 فیضانِ محبت 9 1
5 خانقاہ کیا ہے؟ 10 1
6 دارالعلوم دل کے پگھلنے کا نام ہے 11 1
7 ذکر کا حاصل غرق فی النّور ہونا ہے 12 1
8 اللہ والوں کی نظر کی کرامت 14 1
9 نسبت مع اللہ کی ایک عجیب تمثیل 15 1
10 حقیقی بادشاہت صرف اللہ تعالیٰ کی ہے 17 1
11 والدین کے حقوق میں کوتاہی کا عذاب 18 1
12 بیویوں کے حقوق 19 1
13 مخلوق کی ایذا رسانی کا ایک سبق آموز واقعہ 21 1
14 حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ کے صبر کا عبرت انگیز واقعہ 21 1
15 حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ صبر 22 1
16 حکیم الامت مجدد الملت حضرت تھانوی کی شانِ فنائیت 23 1
26 حضرت شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری کا تقویٰ و فنائیت 23 1
27 حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ تقویٰ 24 1
28 سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے عورتوں کے لیے خوشخبری 25 1
29 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے مردوں کے لیے خوشخبری 26 1
30 نافرمانوں کے لیے مقامِ عبرت و تازیانۂ محبت 26 1
31 بہنوں کو ورثہ نہ دینا بدترین ظلم ہے 27 1
32 ذکرِ مثبت اور ذکرِ منفی 28 1
33 ذکرِ منفی کا نور زیادہ قوی ہوتا ہے 28 1
34 اِلَّااللہ کی تجلی لَااِلٰہَ کی تخلّی پر موقوف ہے 29 1
35 خواہشاتِ نفسانیہ کے اِلٰہَ باطلہ ہونے کی دلیل 29 1
36 بدنظری کی کلفت 30 1
37 شانِ عشاقِ حق 30 1
38 جنت پر طلبِ رضائے الٰہی کی تقدیم کی حکمت 30 1
39 جہنم پر ناراضگیٔ حق سے استعاذہ کی تقدیم کی حکمت 31 1
40 اللہ تعالیٰ کی محبت اشد حاصل کرنے کے طریقے 31 1
46 نسخہ نمبر ۱) حق تعالیٰ کے انعامات کا مراقبہ 32 40
47 نسخہ نمبر۲) ذکر اللہ کا التزام 33 40
49 ذکر بے لذت بھی نافع ہے 34 40
50 ذکر بے لذت کے مفید ہونے کی ایک عجیب مثال 34 40
51 نسخہ نمبر۳) صحبتِ اہل اللہ کا اہتمام 35 40
52 اہل اللہ کے فیضانِ صحبت کا ایک عجیب واقعہ 36 1
53 صحبتِ شیخ کے آداب 36 1
54 اللہ والوں کے فیضانِ صحبت کے دو واقعات 37 1
55 خونِ تمنا کا انعامِ عظیم 39 1
Flag Counter