Deobandi Books

فیضان محبت

نیا میں

10 - 42
حقیقت  کیا   تمہاری  تھی  میاں  آہ ؔ
یہ  سب  امداد  کے  لطف  و  کرم  تھے
آج اتنا بڑا علامہ و عالم اپنی ساری تصنیفات اور سارے کمالات کی اپنے شیخ اور مرشد کی طرف نسبت کررہا ہے اور درحقیقت یہ بالکل صحیح ہے، تکلف نہیں۔ اگر اکیس دن انڈا مرغی کے پروں میں تسلسل کے ساتھ رہے اور اس میں جان آجائے، بچہ نکل آئے تو اس بچہ کو اپنا وجود ممنونِ حرارتِ تربیت مرغی سمجھنا چاہیے، ممنون رہنا چاہیے، اپنا ذاتی کمال سمجھنا احمقانہ اقدام ہوگا۔ اسی لیے حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جن لوگوں کو مشایخ سے اور ذکر اللہ کی برکت اور تعلق مرشد کے باوجود فیض نہیں ہوا انہوں نے تسلسل کے ساتھ صحبت اختیار نہیں کی۔ جیسے اکیس دن تک انڈوں کو مرغی کے ساتھ رہنا چاہیے، اکیس دن تک اس کی گرمی پہنچنی چاہیے لیکن اگر اکیس دن کے بجائے دس بارہ دن انڈے کو رکھا، پھر مرغی کو بھگادیا یا انڈے کو ہٹادیا تو اس انڈے کو جان اور روح اور حیات نہیں ملے گی۔ اسی طرح      اہل  اللہ کی صحبت میں جو لوگ مسلسل نہیں رہتے، ان کے اندر ایمانی حیات اور نسبت مع اللہ پیدا نہیں ہوتی، چاہے کبھی خلافت بھی مل جاتی ہے۔ بعض وقت اہل اللہ اور اہل اللہ کے غلام و خادم کبھی آئندہ کی تکمیل کی اُمید پر خلافت دے دیتے ہیں یا مقام و جغرافیائی لحاظ سے کہیں بہت شدید ضرورت ہوتی ہے۔ دیکھتے ہیں کہ بدعتی پیروں کا غلبہ ہے لہٰذا وہ قبل تکمیل خلافت دے دیتے ہیں۔ لہٰذا عطائے خلافت کو اپنی تکمیل کی دلیل نہیں سمجھنا چاہیے بلکہ فکرِ تکمیل کے لیے وہ محرک ہے تاکہ اس کو کچھ حیاء آئے۔ جیسے کسی چور کو تھانیدار بنادیاجائے تو مارے شرم کے اب چوری نہیں کرے گا کہ لوگ کیا کہیں گے۔ ہم لوگوں کی خلافت ایسی ہی ہے کہ ہم سب کو اپنی حالت پر کچھ حیا اور شرم آئے۔
خانقاہ کیا ہے؟
اچھا میں اپنا وہ شعر بھول جاؤں گا اس لیے پیش کرتا ہوں۔ خانقاہ کی تعریف میں میں نے ایک شعر کہا ہے کہ خانقاہ کسے کہتے ہیں؟ اور خانقاہ کی حقیقت کیا ہے؟ وہ شعر یہ ہے    ؎
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 7 1
4 فیضانِ محبت 9 1
5 خانقاہ کیا ہے؟ 10 1
6 دارالعلوم دل کے پگھلنے کا نام ہے 11 1
7 ذکر کا حاصل غرق فی النّور ہونا ہے 12 1
8 اللہ والوں کی نظر کی کرامت 14 1
9 نسبت مع اللہ کی ایک عجیب تمثیل 15 1
10 حقیقی بادشاہت صرف اللہ تعالیٰ کی ہے 17 1
11 والدین کے حقوق میں کوتاہی کا عذاب 18 1
12 بیویوں کے حقوق 19 1
13 مخلوق کی ایذا رسانی کا ایک سبق آموز واقعہ 21 1
14 حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ کے صبر کا عبرت انگیز واقعہ 21 1
15 حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ صبر 22 1
16 حکیم الامت مجدد الملت حضرت تھانوی کی شانِ فنائیت 23 1
26 حضرت شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری کا تقویٰ و فنائیت 23 1
27 حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ تقویٰ 24 1
28 سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے عورتوں کے لیے خوشخبری 25 1
29 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے مردوں کے لیے خوشخبری 26 1
30 نافرمانوں کے لیے مقامِ عبرت و تازیانۂ محبت 26 1
31 بہنوں کو ورثہ نہ دینا بدترین ظلم ہے 27 1
32 ذکرِ مثبت اور ذکرِ منفی 28 1
33 ذکرِ منفی کا نور زیادہ قوی ہوتا ہے 28 1
34 اِلَّااللہ کی تجلی لَااِلٰہَ کی تخلّی پر موقوف ہے 29 1
35 خواہشاتِ نفسانیہ کے اِلٰہَ باطلہ ہونے کی دلیل 29 1
36 بدنظری کی کلفت 30 1
37 شانِ عشاقِ حق 30 1
38 جنت پر طلبِ رضائے الٰہی کی تقدیم کی حکمت 30 1
39 جہنم پر ناراضگیٔ حق سے استعاذہ کی تقدیم کی حکمت 31 1
40 اللہ تعالیٰ کی محبت اشد حاصل کرنے کے طریقے 31 1
46 نسخہ نمبر ۱) حق تعالیٰ کے انعامات کا مراقبہ 32 40
47 نسخہ نمبر۲) ذکر اللہ کا التزام 33 40
49 ذکر بے لذت بھی نافع ہے 34 40
50 ذکر بے لذت کے مفید ہونے کی ایک عجیب مثال 34 40
51 نسخہ نمبر۳) صحبتِ اہل اللہ کا اہتمام 35 40
52 اہل اللہ کے فیضانِ صحبت کا ایک عجیب واقعہ 36 1
53 صحبتِ شیخ کے آداب 36 1
54 اللہ والوں کے فیضانِ صحبت کے دو واقعات 37 1
55 خونِ تمنا کا انعامِ عظیم 39 1
Flag Counter