فیضان محبت |
نیا میں |
|
سورج طلوع کردوں اور دنیا کا سورج تو صرف ایک اُفق یعنی مشرق سے نکلتا ہے لیکن میرے قرب کا آفتاب دل کے ہر گوشہ سے طلوع ہوتا ہے، اس کو صاحبِ نسبت بنادیتا ہوں۔ گناہ چھوڑنے ہی سے خدا ملتا ہے۔ دیکھئے! جگر صاحب نے شراب چھوڑی، پھر حج کرآئے اور ڈاڑھی بھی رکھ لی، چار مہینہ میں جب ڈاڑھی پوری شرعی ہوگئی اور آئینہ دیکھا تو اپنی ڈاڑھی کو دیکھ کر یہ شعر کہا اور شعر بھی کیسا پیارا ہے کہ جب بھی پڑھتا ہوں وجد آجاتا ہے، دل رونے لگتا ہے۔ فرماتے ہیں کہ ؎ چلو دیکھ آئیں تماشا جگر کا سنا ہے وہ کافر مسلمان ہوگا یہاں کافر بمعنی محبوب ہے کہ جگر ڈاڑھی رکھ کر،حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شکل بناکر کیسا پیارا ہوگیا ہے اور فرمایا کہ جب مجدد زمانہ حکیم الامت کی تین دعائیں اللہ تعالیٰ نے قبول فرمالیں کہ شراب چھوٹ گئی، ڈاڑھی رکھ لی اور حج کرآیا تو ان شاء اللہ تعالیٰ چوتھی دعا بھی قبول ہوگی اور خاتمہ بھی ان شاء اللہ تعالیٰ ایمان پر ہوگا۔حکیم الامت نے فرمایا کہ جن لوگوں کا ہاتھ اللہ والوں کے ہاتھ میں ہے ان شاء اللہ ان کا خاتمہ ایمان پر ہوگا کیونکہ بروایت بخاری شریف اللہ والوں کی محبت پر حلاوتِ ایمانی کا وعدہ ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جو شخص کسی بندہ سے صرف اللہ کے لیے محبت کرے وہ اپنے دل میں ایمان کی حلاوت پائے گا اور ملا علی قاری فرماتے ہیں کہ حلاوتِ ایمانی جس کے دل میں اُترتی ہے تو کبھی واپس نہیں لی جاتی اور اس میں حسن خاتمہ کی بشارت ہے۔20؎ اللہ والوں کے ساتھ تعلق رکھنے والوں سے اہل باطل مایوس ہوجاتے ہیں۔ کانپور میں ایک شخص کے پاس کچھ ہندو مبلغین پہنچے تو اس نے کہا کہ خیریت چاہتے ہو تو یہاں سے بھاگ جاؤ ورنہ سر پر اتنے جوتے لگاؤں گا کہ کھوپڑی گنجی ہوجائے گی، تمہیں معلوم نہیں کہ میں مولانا گنگوہی کا مرید ہوں۔ دہلی کے آریہ مرکز میں رپورٹ آئی کہ جو مسلمان کسی اللہ والے سے تعلق رکھتے ہیں ان پر ہمارا بالکل کوئی اثر نہیں ہوا اور ہم ان میں کسی ایک کو ہندو نہ بناسکے۔ اسی لیے کسی بزرگ نے فرمایا ؎ _____________________________________________ 20 ؎مرقاۃ المفاتیح:74/1، کتاب الایمان، مکتبۃ امدادیۃ، ملتان