ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2016 |
اكستان |
|
بالکل بے قصور ہے اِسے جلد اَز جلد رہا کیا جائے، اُنہوں نے کہا میں ذاتی طورپر آسرائے اَسیرانِ ملت مولانا اَرشد مدنی کا ملت کی جانب سے شکریہ اَدا کرتا ہوں اور اُنہیں سلام کرتا ہوں کہ وہ تن ِ تنہا ملت کی مسیحائی اور آسرائی بحسن و خوبی کر رہے ہیں۔'' اُنہوں نے مہتمم دارُالعلوم دیوبند سے کہا کہ '' ملت اور علما ء و زعمائے قوم کے مسائل پر جب بھی آنچ آئے گی ہم دوڑ کر آپ کے پاس آئیں گے اور مل کر ظلم کے خلاف میدان میں کودیں گے۔ '' مفتی اَبو القاسم نعمانی مہتمم دارُ العلوم دیو بند نے اِس تاریخی موقع پر مولانا توقیر رضا صاحب کاشکریہ اَدا کرتے ہوئے کہا کہ ''دارُالعلوم دیوبند ہمیشہ سے دہشت گردی کے خلاف جدو جہد کرتاآیا ہے ٢٠٠٨ء میں جب میڈیااور بھگوا اَفسران اِسلام کو آتنگ کا مذہب اور مسلمانوں کو آتنگ وادی ثابت کرنے کے لیے اَیڑی چوٹی کازور لگارہے تھے تب دارُ العلوم کے پلیٹ فارم سے ہی اَکابرین ِ دیو بند نے بلاتفریق ِمسلک ایک عہد آفریں دہشت گردی مخالف کانفرنس بلائی جس نے بین الاقوامی میڈیاکا رُخ بدل دیا اور آج بھی ہم اُسی طرح آتنگ واد کے خلاف لڑ رہے ہیں ،فرضی طورپر جس طرح سے ہمارے بچوں کوگرفتارکر کے زدّ وکوب کیا جارہاہے ہم دیوبند و بریلوی مسلک کے نمائندے ایک آواز میں حکومت ِ ہند سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اِنصاف کے اِس دوہرے روّیے کوبندکر کے اپنے بے مہار اَفسران پر قد غن لگائیں۔'' نیز مہتمم دارُ العلوم نے یہ بھی کہا کہ '' علمائے اُمت و دانشوارانِ قوم ہی اِس وقت اُمت کی نمائندگی اور راہنمائی کررہے ہیں قوم کو اِن پر اِعتماد کرنا چاہیے۔'' مولانا تو قیر رضا صاحب نے صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں کہاکہ