ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2016 |
اكستان |
|
حرف آغاز نَحْمَدہ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِےْمِ اَمَّا بَعْدُ ! ہمارے ہاں عجیب صورتِ حال ہے کہ مغرب کے نمک خواروں کو کھلی چھٹی ہے کہ وہ تیزترین پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعہ اِنتشار کو اگر ہوا دیتے ہیں تواِس کو'' آزادیٔ رائے'' قرار دے کر حلق سے اُتار لیا جاتا ہے لیکن اگر محراب و منبر جیسے مقدس مگر اِنتہائی محدود اورسُست رفتار نشریہ کے ذریعہ اِنتشار پھیلانے والوں کے سامنے بندگانِ خدا کی جانب سے بندلگانے کی کوشش کی جائے تو اُس کو بد امنی اور نقص ِ امن جیسا عنوان دے کر اُن کوپابند ِ سلاسل کر دیا جاتا ہے۔ رمضان المبارک کے شروع ہوتے ہی ''آج'' ٹی وی پر رمضان نشریات کے اینکر پر سن حمزہ علی عباسی نے اِنتہائی عیاری سے کام لیتے ہوئے پہلا وار اِسلام پر ہی کر ڈالا۔ مبلغ ختم نبوت حضرت مولانا اللہ وسایا صاحب مد ظلہم العالی نے اِس'' زہریلے وار'' کا فوری اور بر وقت ''تر یاق'' فراہم کرکے سادہ لوح مسلمانوں کے اِیمان اور آئین ِپاکستان کی اساس کا تحفظ کرتے ہوئے ایک نشریاتی مضمون تحریر فرمایا ہے اِس کی اِفادیت کے پیشِ نظر ہم اِس کو بطور ِ اِداریہ قارئین کی خدمت میں پیش کرنے کی سعادت حاصل کررہے ہیں :