ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2016 |
اكستان |
|
( سلسلہ نمبر : ٣ ) ''خانقاہِ حامدیہ'' کی جانب سے اَنوارِ مدینہ میں شیخ الاسلام حضرت اَقدس مولانا سیّد حسین اَحمد مد نی قدس سرہ العزیز کی تقاریر شائع کرنے کا اہتمام کیا جا رہا ہے حضرتکے متوسلین و خدام سے اِلتماس ہے کہ اگر اُن کے پاس حضرت کی تقاریر ہوں تواِدارہ کو اِرسال فرما کر عندالناس مشکور اور عنداللہ ماجور ہوں۔(اِدارہ) اِستغفار اور ذکر ( شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمد صاحب مد نی ) سیّدنا شیخ الاسلام قدس سرہ کی وہ گراں قدر تقریر جو آپ نے ٢٧ رمضان المبارک ١٣٧٦ھ/ ٢٦ اپریل ١٩٥٧ء کو بانسکنڈی ضلع کچھار صوبہ آسام میںچند زیرِ تربیت مستر شدین کو خلافت واِجازتِ بیعت عطا فرماتے ہوئے اِرشاد فرمائی بانسکنڈی میں یہ تقریر آپ کی آخری تقریر ہے۔ آپ اِس کو مطالعہ فرمائیے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آخری رُخصت کے وقت ضروری وصیتیں اِرشاد فرمائی جارہی ہیں۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ وَکَفٰی وَ سَلَام عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی اَمَّا بَعْدُ ! میرے بھائیو اور بزرگو ! مجھے آپ حضرات کے سامنے چند باتیں عرض کرنی ہیں اُن میں سے ہر ایک بات اِس قدر تفصیل رکھتی ہے کہ جس کے بیان کے لیے بہت وقت چاہیے، میں اپنی کمزوری کی وجہ سے تفصیل سے عرض نہیں کر سکتا، ضعف نہ ہوتا تومیں ہر رات میں کچھ تھوڑا تھوڑا عرض کرتا جیسا کہ سلہٹ میں عرض کرتا تھا۔ ٭ پہلی بات ! میں آپ حضرات کی توجہ خدا کی طرف دلانا ضروری سمجھتا ہوں، اللہ کی نعمتیں ہمیشہ تمام مخلوقات کی طرف متوجہ رہتی ہیں مگر خصوصی طور پر اِنسان کی طرف بڑے پیمانہ پر متوجہ ہیں ہر