ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2016 |
اكستان |
|
'' کوئی قادیانی خود کو مسلمان نہیں کہہ سکتا '' اَینکر پرسن نے اِس قانون کی رُوح کوپامال کیا ہے اِس پر اِس دفعہ کے تحت کیس درج ہونا چاہیے، اِس نے اَفرا تفری پھیلا کر ضرب ِعضب کو چیلنج کیا ہے۔ اِس گفتگو سے اُنہوں نے ایکشن پلان کو تہہ و بالا اور ملیا میٹ کرنے کا خطر ناک کھیل کھیلا ہے۔ پیمرا کا فرض بنتاہے کہ وہ ''آج'' ٹی وی اور اُس کے اَینکر پر سن اور اِس سازش کے پیچھے چھپے کرداروں کے خلاف قانونی کار روائی کرکے اِسلامیانِ وطن کو مطمئن کرے۔ ہم ایک بارپھر قادیانی لابی اور قادیانی نوازوں تک یہ پیغام پہنچانا فرض سمجھتے ہیں کہ قادیانی غیر مسلم تھے اور ہیں، یہ قانون رہے گا اِس کے بدخواہ اور اِس کو ختم کرنے والے کبھی اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔ بقول علامہ اِقبال مرحوم ''قادیانیت یہودیت کا چربہ ہے اور ختم نبوت میں اُمت کی وحدت کاراز مضمر ہے'' اِن حقائق پر غورکر کے اِس گہری چال کا اِنسداد کیاجائے۔ شکریہ ! اللہ وسایا (مبلغ) عالمی مجلس تحفظ ِ ختم نبوت پاکستان ٭ قارئین ِکرام دین دشمن دھریے اور بد مذہب تحریکیں آج سے نہیں بلکہ روزِ اوّل سے ہی دین کی شمع کو گل کرنے کے درپے ہیں مگرجب تک اقتدارِ اعلیٰ اور سیاسی قیادت سچے اور کھرے مسلمانوں کے ہاتھ میں رہی تب تک ایسی ناپاک تحریکوں کی بر وقت سر کوبی ہوتی رہی ہے۔ہم تفصیل میں جائے بغیر حضرت مولانا سیّد محمد میاں صاحب کی تصنیف ''صحابہ کرام کا عہد زریں'' کے صفحات سے چند اِقتباسات نقل کر رہے ہیں جن میں مذہب کے نام پر بدمذہب سکالر کی شاطرانہ تحریک کی حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے ہاتھوں سرکوبی کا ذکر ہے جس سے اندازہ ہو جائے گا کہ علماء کے سیاسی اِستحکام کے کیاکیا فوائد ہیں