ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2016 |
اكستان |
|
لطیفہ : اللہ تعالیٰ نے اِس معرکہ میں کامیابی عطا فرمائی تو حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے حسب ِ وعدہ مفتوحہ علاقہ کا ایک چو تھائی اِس قبیلہ کے مجاہدین کو تقسیم کردیا، تین سال تک یہ علاقہ اُن کے پاس رہا یہ اُس کی آمدنی وصول کرتے رہے۔ فَاَکَلُوْہُ ثَلَاثَ سِنِیْنَ ١ مگر تین سال بعد ٢ (بظاہر اَراضی عراق کے متعلق مذکورہ بالا پالیسی طے ہونے کے بعد جدید بندو بست کے وقت ایساہواکہ) حضرت جریر رضی اللہ عنہ کسی کام سے حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو حضرت فاروق رضی اللہ عنہ نے فرمایا : ''یَا جَرِیْرُ اِنِّیْ قَاسِم مَسْئُوْل ۔ لَوْ لَا ذَالِکَ لَسَلَّمْتُ لَکُمْ مَا قَسَمْتُ لَکُمْ وَلٰکِنْ اٰرٰی اَنْ یُّرَدَّ عَلَی الْمُسْلِمِیْنَ '' ٣ ''جریر ! میرا کام تقسیم کرنا ہے میں جواب دہ ہوں اگر جواب دہی کی ذمہ داری نہ ہوتی توجوحصہ میں تمہیں دے چکا تھا وہ تمہارے ہی سپرد رکھتا لیکن اَب میری رائے یہ ہے کہ یہ مسلمانوں کوواپس کر دیا جائے۔'' حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی رائے ایک طے شدہ پالیسی کی بناپرتھی حضرت جریر رضی اللہ عنہ اِس سے کب گریز کر سکتے تھے ۔ حضرت جریر رضی اللہ عنہ نے اِس علاقہ کو واپس کردیا حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضرت جریر رضی اللہ عنہ کو بطورِ جائزہ (اِنعام ) اَسی دینار عطا فرمائے فَرَدَّہُ جَرِیْر فَاَجَازَہُ عُمَرُ رضی اللّٰہ تعالٰی عَنْھُمَا بِثَمَانِیْنَ دِیْنَارًا۔ ٤ ظاہر ہے عراق کا یہ چوتھائی علاقہ کاشت کاروں کو نہیں دیا گیا یہ بیت المال کا قرار دیا گیا اِسی بناپر بیت المال سے اَسی دینار دیے گئے۔ اِس تغیر اور تصرف کے بعد اِس کی پوری آمدنی بیت المال کی ١ اَبو یوسف ص٣٢ ٢ بروایت یحییٰ بن آدم دو یا تین سال بعد ٣ کتاب الخراج لابی یوسف ص ٣٢ و معناہ عند یحیٰی بن آدم ص ٤٥ ٤ اَبو یوسف ص ٣٢ یحیٰ بن آدم ص ٤٥