ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2016 |
اكستان |
|
حاصل کرنے کے لیے دیوبندپہنچا۔ مولانا تو قیر رضا نے شا کر کی والدہ اور دیگر اہلِ خانہ سے ملاقات کی اِس کے بعددارُ العلوم کے مہمان خانے میں تشریف لائے اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آپ نے فرمایا : ''دہشت گردی پوری دُنیا کے لیے ایک لعنت ہے کوئی بھی مسلمان آتنگ وادی ہرگز نہیں ہوسکتا، پوری دُنیا میں مسلمانوں کے خلاف ایک منظم سازش چل رہی ہے۔ آر ایس ایس کی ذہنیت والے اَفسران علماء و زعمائے قوم کو آتنگی گردان کر مسلمان اور اِسلام کو بد نام کرنا چاہتے ہیں، جب ہمارے قائدین ِ ملت دہشت گردی سے نفرت کرتے ہیں توہم اپنے بچوں کو کیسے دہشت گردی کے لیے چھوڑ سکتے ہیں۔ '' اُنہوں نے کہاکہ ''دیو بند آنے کا مقصد صرف اور صرف یہ ہے کہ عقائد میں اِختلاف کے باوجود ہم سارے مسلمان سیکو لراِزم اور جمہوریت کے محافظ ہیں۔ دیوبندی اور بریلوی سب مل کر ملک ایکتا اور اکھنڈتا کی حفاظت کریں گے۔ عقائد میں سمجھوتا نہ کرکے بھی ہم ملک و ملت کے لیے سارے مسلمان بلاتفریقِ مسلک کل بھی ایک تھے آج بھی ایک ہیں۔ '' اُنہوں نے دارُالعلوم دیو بندکے مہتمم مفتی ابو القاسم نعمانی سے گزارش کی کہ ''ملت ِ اِسلامیہ ہند کے لیے ہم سب ایک ہیں بریلوی دیوبندی کے نام پر ہم آپس میں لڑ کر دُوسروں کو ہمارے اِتحاد میں میندھ لگانے نہیںدیں گے۔'' اُنہوں نے مزیدکہاکہ ''مسلم نوجوانوں کو حکومتی اہلکار اورتفتیشی ایجنسیاں جس طرح سے بغیر کسی ثبوت کے پابند ِسلاسل کر رہی ہیں ہم سب اِس کے خلاف ہمہ وقت سینہ سپر ہیں، شاکر اور اِس جیسے جتنے بھی بے گناہ گرفتار کیے گئے ہیں وہ سب میرے اور ہمارے بچے ہیں اور میں اِس یقین کے ساتھ ہی دیوبند شاکر کی والدہ سے ملنے آیا ہوں کہ شاکر