Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2016

اكستان

51 - 66
بس اب میری بے چینی کا یہ عالم تھاکہ روزانہ جنگل میں نکل جاتی صبح سے شام تک اپنے شوہر اور اپنے بچہ کی جدائی میں روتی رہتی، شام ہونے پر گھر واپس آجاتی یہاں تک کہ ایک روز میں جنگل  میں بیٹھی ہوئی رو رہی تھی کہ میرا ایک رشتہ دار آیا اور اُس نے میری حالت ِزار پرترس کھایا اور میرے  کنبہ والوں سے اُس نے کہا کہ ارے ظالمو  !  اِس بیچاری مسکین پررحم کھاؤ دیکھو تو سہی اِس بیچاری کاکیا حال ہو گیا  !  اِس کو شوہر سے تم نے جدا کر دیا اور اِس کے بچہ کو تم نے چھنوا دیا ایک بے چاری مظلوم پر دہری مصیبتیں، آخر کہاں تک بر داشت کرے، تب اُن لو گوں نے مجھ کوبلا کر کہا اچھا ہماری طرف سے تجھے اِجازت ہے کہ تو اپنے خاوند کے پاس جا سکتی ہے، جب اُن لو گوں نے مجھ کو اِجازت دے دی اور سسرال والوں کو میرے جانے کا علم ہوا توسسرال والوں نے میرا بچہ سال کے بعد مجھ کو واپس دے دیا اور میں نے اُونٹ تیار کیا اپنا بچہ اپنی گود میں لے لیا اُس کے بعد مدینہ منورہ جانے کا قصد کیا اور اُم سلمہ   خود فرماتی ہیں کہ اُس وقت میرے ساتھ میرے ننھے بچے کے سوا کوئی بھی اِنسان نہ تھا۔ 
لیکن جب میں  تَنعِیم  میں پہنچی تو میں وہاں حضرت عثمان بن طلحہ کو دیکھا اُس نے پوچھا    اے ابواُمیہ کی بیٹی کہاں جا رہی ہو  ؟  میں نے کہا میں اپنے شوہر کے پاس مدینہ جا رہی ہو ں، عثمان  بن طلحہ کہنے لگے کیاتواکیلی ہے یاتیرے ساتھ اور کوئی بھی ہے  ؟  میں نے کہا سوائے خدا تعالیٰ اور میرے اِس بچہ کے اور کوئی بھی میرے ساتھ نہیں۔ اِس پر عثمان بولے خدا کی قسم  !  پھر تجھ کو کون چھوڑ سکتاہے اوراِس کے بعد میرے اُونٹ کی نکیل پکڑی اورمجھ کو لے کرچلے۔ حضرت اُم سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں خدا کی قسم میں نے عرب میں اِس سے بہتر کوئی آدمی نہیں دیکھا جب منزل آجاتی تو میرے اُونٹ کو بٹھا دیتے تھے اور خود وہاں سے ہٹ جاتے تھے جب میں اُونٹ سے اُترجاتی تو آتے اور میرے اُونٹ کو وہاں سے لے جا تے اور اُس کو کسی درخت کے سائے میں باندھ دیتے اور خود وہاں سے ہٹ کر دُوسرے درخت کے نیچے لیٹ جاتے اور جب جانے کاوقت آتا تو کھڑے ہوتے اور اُونٹ پر کجاوا رکھ دیتے اور تیار کرکے میرے پاس لے آتے اور اُس کو بٹھا کروہاں سے دُور چلے جاتے اور آواز دے کرکہتے کہ سوار ہو جاؤ جب میں سوار ہوجاتی اور اچھی طرح بیٹھ جاتی تو پھر آتے اور میرے اُونٹ کی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 بخدمت جناب چیئر مین پیمرا پاکستان ، اِسلام آباد 5 3
5 '' کوئی قادیانی خود کو مسلمان نہیں کہہ سکتا '' 8 3
6 درسِ حدیث 12 1
7 شراب ، عورت ، دُنیا 12 6
8 وفیات 15 1
9 دورِ حاضر کے سیاسی اور اِقتصادی مسائل 16 1
10 فئے : 16 9
11 لطیفہ : 20 9
12 اُجرتِ اَملاک (کراء الارض) : 21 9
13 ٹیکس یا قرض : 22 9
14 اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ '' رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ '' 22 9
15 اِستغفار اور ذکر 26 1
16 اِمتحان کامیاب و ناکام : 27 15
17 حاسد محروم ہوجاتا ہے : 27 15
18 خصوصی اِنعامات : 28 15
19 سب سے بڑا اِنعام : 28 15
20 ایک خاص عمل : 29 15
21 حقیقی حیات، ایک تاریخی واقعہ : 31 15
22 حضرت گنگوہی کا اِجازت کے لیے معیار : 32 15
23 ذکر کے معنی اور درجے : 33 15
24 اِیمان کے بغیر کمال حاصل نہیں ہوسکتا : 33 15
25 فضیلت ِ علم اور اہلِ علم 35 1
26 مقام ِ علم اور اہلِ علم : 35 25
27 نکتہ : 36 25
28 نکتہ : 36 25
29 عالِم کے فرائض : 38 25
30 فرائض سے کوتاہی کے نقصانات : 38 25
31 لطیفہ : 39 25
32 ایک قصہ : 40 25
33 تکالیف : 40 25
34 حضرت مدنی قدس سرہ : 41 25
35 فضائل کلمہ طیبہ اور اُس کی حقیقت 43 1
36 جان کی قربانی : 43 35
37 شوال کے چھ روزوں کی فضیلت 53 1
38 گلہائے عقیدت 55 1
39 خوش آئندلمحات خدا کرے ثابت قدمی رہے 56 1
40 مولانا توقیر رضا خان کی مہتمم دارُ العلوم دیوبند سے تاریخی ملاقات 57 39
41 بقیہ : فضائل کلمہ طیبہ اور اُس کی حقیقت 63 35
42 تقریظ وتنقید 64 1
43 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter