ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2016 |
اكستان |
|
قسط : ١ فضائل کلمہ طیبہ اور اُس کی حقیقت (حضرت مولانا محمد اِدریس صاحب اَنصاری رحمة اللہ علیہ ) بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ لاَ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہ لَا شَرِیْکَ لَہ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْیئٍ قَدِیْر لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَلَا نَعْبُدُ اِلَّا اِیَّاہُ لَہُ النِّعْمَةُ وَلَہُ الْفَضْلُ وَلَہُ الثَّنَآئُ الْحَسَنُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ مُخْلِصًا لَّہُ الدِّیْنُ وَلَوْکَرِہِ الْکَافِرُوْنَ وَالصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ صَلَاتًا دَائِمَةً وَّسَلَامًا کَامِلَةً عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہ وَاَصْحَابِہ وَاَزْوَاجِہ اَجْمَعِیْنَ اَمَّا بَعْدُ ! اِسلام کا سب سے بڑا اور سب سے پہلا رُکن : اِسلام کا سب سے بڑا اور سب سے پہلا رُکن لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ مُحَمَّد رَّسُوْلُ اللّٰہِ ہے جو شخص بھی دل سے اِس کے معنی کو سچ سمجھ کر زبان سے اِس کا اِقرار کرے گا وہی مسلمان ہے اور جو شخص صرف زبان سے یہ کلمہ پڑھتا ہے لیکن دل سے اِس کے معنی سچ نہیں سمجھتا وہ مسلمان نہیں، اِسی طرح جو شخص دل سے اِس کی تصدیق کرتا ہے لیکن بغیر مجبوری کے زبان سے اِس کا اِقرار نہیں کرتا وہ بھی مسلمان نہیں۔ (١) حضرت اَبو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور ۖ نے مجھے اپنی دو جو تیاں دے کر اِرشاد فرمایا : اے اَبو ہریرہ ! میری اِن دونوں جو تیوں کو لے جاؤ اور جو شخص بھی تم سے اِس دیوار کے پیچھے ملے اور وہ لاَ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کا زبان سے اِقرار کرتا ہو اور دل سے اِس کے معنی کی تصدیق کرتا ہو اُس کو جنت کی خوشخبری پہنچادو یعنی وہ مسلمان ہے کیونکہ جنت میں مسلمانوں کے سوا کوئی داخل نہ ہوگا۔ (مشکوة) (٢) حضرت اَنس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ حضور ۖ اُونٹ پر سوار تھے اور حضرت معاذ رضی اللہ عنہ آپ کے پیچھے بیٹھے ہوئے تھے اُس وقت آپ نے فرمایا : اے معاذ ! اِس کے جواب میں معاذ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا لَبَّیْکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ وَسَعْدَیْکَ آپ نے بغیر کسی جواب کے