ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2016 |
اكستان |
|
اِس دین کا ایک اعجاز یہ بھی ہے کہ اِس کے تمام دینی اور دُنیاوی اَحکامات اِنقطاع سے پاک اور مستند ہیں ہر طالب ِعلم اور اُستاد کے پاس معلومات کی سندرسول اللہ ۖ تک اُس سے اور آگے فرشتہ کے واسطہ سے اللہ تعالیٰ تک جا ملتی ہے اِسی مضبوط ملاپ کی بدولت دین ِمتین کوقیامت تک کے لیے ایسا دوام حاصل ہے کہ جس پر زوال نہیں، ہماری اپنی کوتاہیوں کی وجہ سے اِس کا سورج کچھ وقت کے لیے گہنا توجاتا ہے مگر ڈوب نہیں سکتا کیونکہ باری تعالیٰ کا اِرشاد ہے اور بالکل سچ اور حق ہے :( اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَ وَ اِنَّا لَہ لَحَافِظُوْنَ) (سُورة الحجر آیت : ٩ ) '' ہم ہی نے اُتارا ہے یہ ذکر (قرآن) اور ہم ہی اِس کے نگہبان ہے ۔'' ( شب ِ براء ت کی مسنون دُعا ) حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ۖ کو میں نے شب ِ برا ء ت سجدہ میںیہ دُعا کرتے سُنا :اَعُوْذُ بِعَفْوِکَ مِنْ عِقَابِکَ، وَاَعُوْذُ بِرَضَاکَ مِنْ سَخَطِکَ، وَاَعُوْذُبِکَ مِنْکَ جَلَّ وَجْہُکَ ، لَآ اُحْصِیْ ثَنَائً عَلَیْکَ اَنْتَ کَمَا اَثْنَیْتَ عَلٰی نَفْسِکَ ۔ '' اے اللہ ! میں پناہ طلب کرتا ہوں آپ کے عفووکرم کے صدقے آپ کی سزا سے اورمیں پناہ طلب کرتاہوں آپ کی رضا کے صدقے آپ کی ناراضگی سے اور میں پناہ طلب کرتا ہوں آپ کے صدقے آپ کی پکڑ سے ، آپ کی ذات بزرگی والی ہے ، میں آپ کی تعریف کا حق اَدا نہیں کرسکتا آپ تو ایسے ہی ہیں جیسے آپ نے خود اپنی تعریف کی ہے۔ '' (ما ثبت بالسنة ص ١٧٣)