ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2016 |
اكستان |
|
ماہ ِشعبان کی فضیلت ( جناب مولانا غلام یٰسین صاحب ) اِس مہینے کے متعلق آنحضرت ۖ نے فرمایا کہ شَعْبَانُ شَھْرِیْ وَ رَمَضَانُ شَھْرُ اللّٰہِ یعنی شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان اللہ تعالیٰ کا مہینہ ہے۔رجب کا چاند ہوتا تو حضور ۖ فرماتے : اَللّٰھُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیْ رَجَبٍ وَ شَعْبَانَ وَبَلِّغْنَارَمَضَانَ۔ ''اِلٰہی رجب اور شعبان میں ہمیں برکت دے اور ہم کو خیریت کے ساتھ رمضان تک پہنچادے۔ '' کثرتِ صوم : اِس ماہ میں حضور ۖ اِس کثرت سے روزے رکھتے تھے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کوگمان ہوتاکہ آپ کبھی ترک نہیں کریں گے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں : اَحَبُّ الشَّھْرِ اِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہ ۖ اَن یَّصُوْمُ شَعْبَانَ یَصِلُہ بِرَمَضَانَ ۔ ''حضور ۖ کو یہ بات پسند تھی کہ شعبان کے روزے رکھتے رکھتے رمضان سے ملا دیں۔'' حضرت اُم ِ سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں : مَارَاَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ۖ یَصُوْمُ شَھْرَیْنِ مُتَتَابِعَیْنِ اِلَّا شَعْبَانَ وَرَمَضَانَ '' میں نے حضور ۖ کو شعبان اور رمضان کے سوا متواتر دو مہینے روزے رکھتے ہوئے کبھی نہیں دیکھا۔'' اِرشاد ہوتا ہے : شَعْبَانُ بَیْنَ رَجَبٍ وَ شَھْرِ رَمَضَانَ یَغْفُلُ النَّاسُ عَنْہُ یُرْفَعُ فِیْہِ اَعْمَال فَاُحِبُّ اَنْ لَّا یُرْفَعَ عَمَلِیْ اِلَّا وَاَنَا صَائِم ۔