ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2016 |
اكستان |
|
حَدَّثَنَا اَحْمَدُ بْنُ اَشْکَابَ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ عَنْ اَبِیْ زُرْعَةَ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَةَ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ قَالَ قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَلِمَتَانِ حَبِیْبَتَانِ اِلَی الرَّحْمٰنِ خَفِیْفَتَانِ عَلَی اللِّسَانِ ثَقِیْلَتَانِ فِی الْمِیْزَانِ سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہ سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیْمِ ۔ کی تلاوت شروع فرماتے تو قلوب پر رقت طاری ہونے لگتی تھی اور آپ حاضرین پررُوحانی توجہ فرماتے توتمام لوگ زارو قطار رونے لگتے تھے اور دل کانپ جاتے تھے اور لوگ توبہ و اِستغفار اِس طرح سے کرتے تھے گویا کہ در بار ِ خدا وندی میں حاضر ہیں اور رورو کر اپنے گناہوں کی معافی چاہ رہے ہیں اور اِس موقع پر جو دُعا مانگی جاتی تھی وہ مقبول ہو تی تھی۔ آنکھیں اَشکبار، دل تڑپتا ہوا، زبان لڑکھڑاتی ہوئی، رونگٹا رونگٹا کا نپتا ہوا، غرض مجمع ماہی بے آب کی طرح تڑپتا تھا اور توبہ و اِستغفار اور دُعا کرتا تھا، عجیب منظر ہوتا تھا، اِس کا بیان کس طرح سے کیا جائے، اِس کے اِظہار کے لیے الفاظ کہاں سے لائے جائیں، خدا گواہ ہے کہ دارُ العلوم کے ہر دور میں بخاری ختم ہوئی مگر اِس اَنداز کی ختم ِ بخاری کہاں ؟ دارُالعلوم کی تاریخ میں اِس کی نظیر ملنا ممکن نہیں، رُو حانیت کا یہ عظیم الشان منظر شیخ الا سلام قدس اللہ سرہ کے ساتھ ختم ہو گیا، آپ کی وفات کے ساتھ تاریخ کاایک دور ختم ہو گیا۔ (١٣) دورانِ درس اَمر بالمعروف نہی عن المنکر، اِعتصام بالکتاب و السنة کی تلقین ہمیشہ فرماتے، متعلمین کے عقائد ،اَخلاق ،اَعمال کی اِصلاح کے لیے جو مواعظ و نصائح ضروری ہو تے سب کی تلقین فرماتے تھے۔ تطابق عمر بخلیفہ ٔ سوم : حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کی عمر کے متعلق معرفت علومِ الحدیث صفحہ ٢٠٢ پر تحریر ہے وقتل سنة خمس و ثلثین ہو یومئذ ابن اثنین وثمانین سنة نیزتذکرة الحفاظ صفحہ ٩ پر شمس الدین ذہبی فرماتے ہیں عاش بضعا و ثمانین سنة اِس طرح پر آپ کی عمر خلیفہ ٔ سوم حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی عمر کے مطابق ہے۔ذٰلِکَ فَضْلُ اللّٰہِ یُؤْتِیْہِ مَنْ یَّشَآئُ ۔ (باقی صفحہ ٥٨ )