Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2016

اكستان

35 - 66
اَلَا اُنَبِّئُکُمْ بِخَیْرِ اَعْمَالِکُمْ وَاَزْکَاہَا عِنْدَ مَلِیْکِکُمْ وَاَرْفَعِھَا فِیْ دَرَجَاتِکُمْ وَخَیْرٍ لَّکُمْ مِّنْ اِنْفَاقِ الذَّھَبِ وَالْوَرِقِ وَخَیْرٍ لَّکُمْ مِّنْ اَنْ تَلْقَوْا عَدُوَّکُمْ فَتَضْرِبُوْا اَعْنَاقَہُمْ وَ یَضْرِبُوْا اَعْنَاقَکُمْ ،قَالُوا:  بَلٰی ، قَالَ :  ذِکْرُاللّٰہِ۔   ١  
''دیکھو میں تمہیں ایسا عمل بتا رہا ہوں جو تمہارے رب کے یہاں سب سے بہتر ہے جس سے تمہارے درجے بلندہوتے ہیں اور تمہارے لیے سونے اور چاندی کے خرچ کرنے سے بھی زیادہ بہتر ہے اور تمہارے لیے اِس سے بہتر ہے کہ دُشمن سے مقابلہ کرتے ہوئے تم اُن کو قتل کر دو اور وہ تمہیں قتل کر ڈالیں۔صحابہ کرام  نے عرض کیا کیوں نہیں ضرور بتائیں وہ عمل کیا ہے  ؟  آپ نے فرمایا  :  اللہ کا ذکر ۔''
مختصر یہ کہ ذکر اللہ کو سب سے افضل قرار دیا اِس کو اُن تمام قربانیوں پر تر جیح دی۔ 
بھائیو  !  آج ہم اِس کی قدر نہیں جانتے قیامت میں اِس کی قدر معلوم ہو گی، مختلف عنوانوں میں جناب ِ رسول اللہ  ۖ  اِس کا ذکر فرماتے ہیں اور اِس کی تر غیب دلا تے ہیں۔ 
قرآنِ پاک میں قیامت کا ایک نام   یَوْمَ الْحَسْرَةْ  ہے  کَمَا قَالَ اللّٰہُ تَعَالٰی   (وَاَنْذِرْہُمْ یَوْمَ الْحَسْرَةِ ) آقائے نامدار  ۖ  سے سوال کیا گیا کہ روزِ قیامت کا فر و منافق کے لیے   یَوْمَ الْحَسْرَةْ  ہے کہ کفرو نفاق کی وجہ سے حسرت کریں گے لیکن مومن کے لیے   یَوْمَ الْحَسْرَةْ کیوں ہوگا جب مومنین نے قرآن و حدیث کے مطابق اپنے عمل کوسنوارا ہے وہ کیوں اَفسوس کریں گے  ؟   آنحضرت  ۖ  نے جواب دیا بیشک، مطیع اور فرما نبردار لوگ بھی اَفسوس کریں گے کیونکہ جب اللہ تعالیٰ اپنے یاد کرنے پر ہر ہر مرتبہ کے ذکر پر اِتنا بڑا اَجر دے گا تب ہر ایک اَفسو س کرے گا کہ میں نے سو ہی مرتبہ کیوں ذکر کیا، میں نے ہزار ہی مرتبہ پر کیوں کفایت کی، لاکھ مرتبہ یا کروڑ مرتبہ پر ہی کیوں قناعت کی اور کیوں نہیں کیا۔ غرضیکہ ہر مطیع اور فرما نبردار بھی اَفسوس کرے گا کہ اور ذکر کرتا تو اور غیر معمولی اَجر پاتا۔ اللہ تعالیٰ کے یہاں ذکر کے لیے کوئی حد کوئی غایت کوئی نہایت نہیں۔ 
  ١   مشکوة شریف کتاب الدعوات  رقم الحدیث ٢٢٦٩
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 ( شب ِ براء ت کی مسنون دُعا ) 5 2
4 درسِ حدیث 6 1
5 دورُوحانی بیماریاں ....... خواہشات اور لمبی اُمیدیں 6 4
7 دورِ حاضر کے سیاسی اور اِقتصادی مسائل 9 1
8 اِسلامی تعلیمات و اِشارات 9 7
9 فرد کی مِلکیت ،تقسیمِ دولت اور تہذیب ِاَخلاق : 9 7
10 لازمی تقسیم : 11 7
11 جذبہ ٔ دولتمندی اور سرمایہ داری کااِستیصال : 11 7
12 زکوة کے علاوہ : 13 7
13 ناداروں کی ذمہ داری حکومت پر ہے : 14 7
14 دُوسری ضرورتیں : 15 7
15 لازمی تقسیم کی دُوسری صورت ''ترکہ کی تقسیم'' : 16 7
16 بیت المال اور مداخل و مصارف : 16 7
17 (٨) اَموالِ فاضلہ : 23 7
18 (٩ ) خمس : 23 7
19 چو دہویں صدی کا شیخ الحدیث 25 1
20 شیخ الا سلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمد مدنی نور اللہ مر قدہ 25 19
21 رعایت ِ آداب علومِ نبویہ : 25 19
22 طریقہ ٔ درس : 27 19
23 خصوصیاتِ درس : 28 19
24 اگر بخاری شریف ہوتی تو اِس طرح پڑھتے : 30 19
25 اگر ترمذی شریف ہوتی تو اِس طرح پڑھتے : 30 19
26 تطابق عمر بخلیفہ ٔ سوم : 31 19
27 ذکراللہ 33 1
28 فضائل کلمہ طیبہ اور اُس کی حقیقت 41 1
29 اِسلام کا سب سے بڑا اور سب سے پہلا رُکن : 41 28
30 کلمہ طیبہ کے معنی : 43 28
31 کلمہ طیبہ کے دو حصے ہیں : 44 28
32 نماز : 44 28
33 روزہ : 44 28
34 جہاد : 44 28
35 بیوی : 45 28
36 شراب : 48 28
37 وطن : 49 28
38 شب ِبرا ء ت ............ فضائل و مسائل 50 1
39 ماہِ شعبان کی فضیلت : 50 38
40 شب ِبراء ت کی فضیلت : 51 38
41 شب ِبرا ء ت میں کیا ہوتا ہے ؟ : 52 38
42 ایک اِعتراض اور اُس کا جواب : 52 38
43 حضور علیہ الصلٰوة والسلام کا پندرہویں شب میں معمول : 53 38
44 شب ِبراء ت میں کن لوگوں کی بخشش نہیں ہوتی ؟ : 54 38
45 پندرہویں شعبان کے روزہ کا حکم : 54 38
46 شب ِبراء ت میں ہمیں کیا کرنا چاہیے اور کن کاموں سے بچنا چاہیے : 55 38
47 ماہ ِشعبان کی فضیلت 56 1
48 کثرتِ صوم : 56 47
49 بخشش ِعام کی صدا : 57 47
50 بقیہ : چودہویں صدی کا شیخ الحدیث 58 19
51 تطابق تاریخ ِ وفات : 58 19
52 مناسب ماہ ِوفات بغزوات : 58 19
53 مناسب ماہ ِ وفات بوفاتِ صحابہ : 58 19
54 گلدستہ ٔ اَحادیث 59 1
55 سورۂ کہف کی اِبتدائی تین آیات پڑھنے سے دجال سے حفاظت ہوگی : 59 54
56 صبح و شام اَعوْذُ بِاللّٰہِ .... اور سورۂ حشر کی آخری تین آیات پڑھنے کی فضیلت : 60 54
57 وفیات 61 1
58 اَخبار الجامعہ 62 1
59 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter