Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2016

اكستان

22 - 66
حاصل کرنے کے لیے خدا کے ہاتھ اپنے آپ کو بیع کر چکے تھے( وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّشْرِیْ نَفْسَہُ ابْتْغَآئَ مَرْضَاتِ اللّٰہِ  وَاللّٰہُ رَئُ وْف بِالْعِبَادِ )  ١  
جہاد کے مصارف تو دَر کنار جزیہ کی وہ نسبت (تناسب) بھی نہیں جو زکوة کی ہوتی ہے،جس کے پاس دس ہزار درہم (تقریبًا تین ہزار روپے) ہوں اُس کو ٤٨ درہم (تقریبًا بارہ روپے)  ٢  سالانہ اَدا کرنے ہوں گے جو جزیہ کی سب سے بڑی مقدار ہے۔ (دُر مختار) 
 دس ہزار در ہم سے زیادہ کتنی ہی دولت اُس کے پاس ہو مگر اُس کو سالانہ اَڑتالیس در ہم ہی اَدا کرنے ہوں گے لیکن مسلمان کو دس ہزار پر ڈھائی سو، بیس ہزار پر پانچ سو، چالیس ہزار پر ایک ہزار اَداکرنے ہوں گے اور جس قدر دولت بڑھتی رہے گی، اُسی تناسب سے زکوة بڑھتی رہے گی۔ 
(٥) 
''زکوة'' بوڑھے، جوان، مرد، عورت، نابینا، اَپاہج، بیمار، تندرست، تارکِ دُنیا یا دُنیا دار ہر مسلمان پر فرض ہے، صرف نصاب کا مالک ہونا اور سال کاگزرنا شرط ہے مگر جزیہ اِن میں سے کسی پر لازم نہیں ہوتا جزیہ چونکہ اُس نصرت اور اِعانت کا تدارک قرار دیا گیا ہے جو بسلسلہ دفاع اُس شخص سے مل سکتی ہے لہٰذا اُسی پر لازم ہوتا ہے جو اپنے بدن سے نصرت اور مدد کر سکتے تھے۔ عورتیں، بچے، بوڑھے، معذور چونکہ جسمانی طورپر جنگ میں کوئی مدد نہیں کر سکتے لہٰذا اِن پر جزیہ بھی لازم نہیں ہوتا، سیاسیات سے کنارہ کش، تارکِ دُنیا، سادھویا راہب وغیرہ بھی جزیہ سے مستثنیٰ رہیں گئے۔ متوسط درجہ کے لو گوں کا جزیہ اِس سے نصف ہوگا یعنی ٢٤ در ہم سالانہ ( تقریبًا چھ روپے) اور معمولی درجہ کے لوگوں پر صرف بارہ درہم  ٣  سالانہ (تقریبًا تین روپے) ۔(کتاب الخراج لابی یوسف  ص ١٢٢) 
  ١   سورۂ بقرہ   : ٢٠٧    ٢  آج سے تقریبًا پچپن برس پہلے کے حساب کے مطابق۔محمود میاں غفرلہ
  ٣  بارہ درہم کے بھی صرف دس درہم رہ جائیں گے، اگر وہ چاندی کے بجائے سونے کے (دینار) کی شکل میں اَدا کرے گا۔ (بخاری شریف ص ٤٤٧) شیخ اِبن ہمام رحمة اللہ علیہ نے تصریح کی ہے کہ ایک دینار دس درہم کا ہوتا ہے  مگر جزیہ کے سلسلہ میں بارہ درہم کا مانا جائے گا، یہ ہے حکومت کی سیر چشمی اور اہلِ مُلک کے حق میں رعایت۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 ( شب ِ براء ت کی مسنون دُعا ) 5 2
4 درسِ حدیث 6 1
5 دورُوحانی بیماریاں ....... خواہشات اور لمبی اُمیدیں 6 4
7 دورِ حاضر کے سیاسی اور اِقتصادی مسائل 9 1
8 اِسلامی تعلیمات و اِشارات 9 7
9 فرد کی مِلکیت ،تقسیمِ دولت اور تہذیب ِاَخلاق : 9 7
10 لازمی تقسیم : 11 7
11 جذبہ ٔ دولتمندی اور سرمایہ داری کااِستیصال : 11 7
12 زکوة کے علاوہ : 13 7
13 ناداروں کی ذمہ داری حکومت پر ہے : 14 7
14 دُوسری ضرورتیں : 15 7
15 لازمی تقسیم کی دُوسری صورت ''ترکہ کی تقسیم'' : 16 7
16 بیت المال اور مداخل و مصارف : 16 7
17 (٨) اَموالِ فاضلہ : 23 7
18 (٩ ) خمس : 23 7
19 چو دہویں صدی کا شیخ الحدیث 25 1
20 شیخ الا سلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمد مدنی نور اللہ مر قدہ 25 19
21 رعایت ِ آداب علومِ نبویہ : 25 19
22 طریقہ ٔ درس : 27 19
23 خصوصیاتِ درس : 28 19
24 اگر بخاری شریف ہوتی تو اِس طرح پڑھتے : 30 19
25 اگر ترمذی شریف ہوتی تو اِس طرح پڑھتے : 30 19
26 تطابق عمر بخلیفہ ٔ سوم : 31 19
27 ذکراللہ 33 1
28 فضائل کلمہ طیبہ اور اُس کی حقیقت 41 1
29 اِسلام کا سب سے بڑا اور سب سے پہلا رُکن : 41 28
30 کلمہ طیبہ کے معنی : 43 28
31 کلمہ طیبہ کے دو حصے ہیں : 44 28
32 نماز : 44 28
33 روزہ : 44 28
34 جہاد : 44 28
35 بیوی : 45 28
36 شراب : 48 28
37 وطن : 49 28
38 شب ِبرا ء ت ............ فضائل و مسائل 50 1
39 ماہِ شعبان کی فضیلت : 50 38
40 شب ِبراء ت کی فضیلت : 51 38
41 شب ِبرا ء ت میں کیا ہوتا ہے ؟ : 52 38
42 ایک اِعتراض اور اُس کا جواب : 52 38
43 حضور علیہ الصلٰوة والسلام کا پندرہویں شب میں معمول : 53 38
44 شب ِبراء ت میں کن لوگوں کی بخشش نہیں ہوتی ؟ : 54 38
45 پندرہویں شعبان کے روزہ کا حکم : 54 38
46 شب ِبراء ت میں ہمیں کیا کرنا چاہیے اور کن کاموں سے بچنا چاہیے : 55 38
47 ماہ ِشعبان کی فضیلت 56 1
48 کثرتِ صوم : 56 47
49 بخشش ِعام کی صدا : 57 47
50 بقیہ : چودہویں صدی کا شیخ الحدیث 58 19
51 تطابق تاریخ ِ وفات : 58 19
52 مناسب ماہ ِوفات بغزوات : 58 19
53 مناسب ماہ ِ وفات بوفاتِ صحابہ : 58 19
54 گلدستہ ٔ اَحادیث 59 1
55 سورۂ کہف کی اِبتدائی تین آیات پڑھنے سے دجال سے حفاظت ہوگی : 59 54
56 صبح و شام اَعوْذُ بِاللّٰہِ .... اور سورۂ حشر کی آخری تین آیات پڑھنے کی فضیلت : 60 54
57 وفیات 61 1
58 اَخبار الجامعہ 62 1
59 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter