ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2015 |
اكستان |
|
گل پھینکے ہیں اَوروں کی طرف بلکہ ثمر بھی اے بحر کرم بہر کرم کچھ تو اِدھر بھی (٣٠ اپریل ١٩٩١ئ) اپنے خط میں حضرت قاری صاحب کی یاد آوری پر تحریر فرماتے ہیں : ''آپ ہمیں یاد رکھتے ہیں، جزاک اللہ ! یہ آپ کے حسنِ اَخلاق کا کرشمہ ہے کہ ہم بھی آپ کی بزمِ تصور میں رہتے ہیں،ہمارے ایک دوست دُعاؤں کی درخواست کے ساتھ یہ بھی کہا کرتے ہیں یاد رکھو تو دِل کے قریب ہیں ہم بھول جاؤ تو فاصلے ہیں بہت اِسی خط میں مزید تحریر فرماتے ہیں : ''ایک بزرگ فرمارہے تھے کہ ہر آدمی کا عمل اُس کے اِیمان کے مطابق ہوتا ہے اور ہر آدمی کے اَعمال اُس کی قلبی کیفیات کی ترجمانی کر رہے ہیں۔ ماشاء اللہ ! آپ کے اِیمان اور اَعمال سے آپ کی مسجد میں اور آپ کے مدرسے میں نور ہی نور نظر آتا ہے۔ '' اے ساقی تیری خیر تیرے میکدے کی خیر ایسی پلا دے جس کا نشہ عمر بھر رہے (١٢ مارچ ١٩٩٢ئ) قرآنی خدمت پر تحریر فرماتے ہیں : ''محب کل محبوبِ کل جنابِ محمد رسول اللہ ۖ فرماتے ہیں : وہ سب سے اچھا ہے جو قرآنِ کریم سیکھے اور سکھائے۔ '' قاری صاحب ! حضور کا فرمان آپ کے واسطے بشارتِ عظیم ہے، اِس نسبت سے