ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2015 |
اكستان |
علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥ ''خانقاہِ حامدیہ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے محدث ، فقیہ، مؤرخ، مجاہد فی سبیل اللہ،مؤلف کتب کثیرہ شیخ الحدیث حضرت اَقدس مولانا سیّد محمد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم مضامین جو تاحال طبع نہیں ہوسکے اُنہیں سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جبکہ اُن کی نوع بنوع خصوصیات اِس بات کی متقاضی ہیں کہ اِفادۂ عام کی خاطر اُن کو شائع کردیا جائے۔ اِسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اَخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔ (اِدارہ) عیدتکبیر اور تعظیمِ شعائراللہ کا مقدس دن لفظ ِ عید اور اُس کی حقیقت : ''عید'' عربی لفظ ہے ہم اِس کو نام کے طور پر اِستعمال کرتے ہیں جیسے ''ہولی ،دِیوالی'' ایک تہوار مانا جاتا ہے شب ِ برا ء ت اور محرم کو تہوار کہا جاتا ہے ایسے ہی عید اور بقر عید بھی دو تہواروں کے نام سے سمجھے جاتے ہیں مگر اپنے اصل و حقیقت کے لحاظ سے ''عید'' کے یہ معنی نہیں ہیں۔ عِید ، عَود، عُود،عادت، اِن سب الفاظ کا مأخذ ایک ہی ہے اور ''بار بار'' ہونے کا مفہوم اِس مأخذ یعنی ''عود'' کا بنیادی نقطہ اور مرکزی مفہوم ہے۔ اِس بناء پر ہر دِن ''عید'' ہے کیونکہ وہ بار بار آتا رہتا ہے اور نہ صرف دِن بلکہ ہر ایک رات اور ہر ایک شب ِدیجور ١ کو بھی ''عید'' کہا جا سکتا ہے کیونکہ اِس کا چکر بھی برابر چلتا رہتا ہے اور وہ بھی یکے بعد دیگرے مسلسل آتی رہتی ہے لیکن محاورہ اور عرف ِ عام نے کچھ حدیں قائم کردیں۔ ''ع ی د'' کے اِس لفظی قالب میں مسرت اور خوشی کی رُوح پھونکی گئی ہے کامیابی اور بامرادی کا ہار اِس کے گلے میں ڈالا گیا اور اِجتماعی زندگی کا تاج اِس کے سر پر رکھا ١ سیاہ ،تاریک