Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2015

اكستان

44 - 65
دیکھئے سٹّہ کھیلنے کو آنحضرت ا نے کس قدر گھناؤنے عمل سے مشابہ قرار دیا ہے جس کا کوئی مسلمان تصور بھی نہیں کرسکتا۔
 سٹّہ بازی کے دینی و دُنیوی مفاسد بالکل ظاہر اور روزِ روشن کی طرح عیاں ہیں۔ علامہ آلوسی رُوح المعانی میں لکھتے ہیں  :
وَمِنْ مَفَاسِدِ الْمَیْسِرِ اَنَّ فِیْہِ اَکْلَ الْاَمْوَالِ بِالْبَاطِلِ وَاَنَّہ یَدْعُوْ کَثِیْرًا مِنَ الْمُقَامِرِیْنَ ِلَی السَّرِقَةِ وَتَلْفِ النَّفْسِ واِضَاعَةِ الْعَیَالِ وَاِرْتِکَابِ الْاُمُوْرِ الْقَبِیْحَةِ وَالرَّذَائِلِ الشَّنِیعَةِ وَالْعَدَاوَةِ الْکَامِنَةِ وَالظَّاہِرَةِ ،  وَہٰذَا اَمر مُشاہَد لَا یُنْکِرُہ اِلَّا مَنْ اَعمَاہُ اللّٰہُ تَعَالٰی وَاَصَمَّہ۔  (رُوح المعانی ٢/١١٥)
''اور جوئے کے مفاسد میں سے یہ ہیں (١) لوگوں کا مال ناجائز طریقہ پر کھانا  (٢) اکثر جواریوں کا چوری کرنا (٣) قتل کرنا (٤) بچوں اور گھر والوں کا خیال نہ کرنا (٥) گندے اور بدترین جرائم کا اِرتکاب کرنا (٦) ظاہری اور پوشیدہ دُشمنی کرنا۔ اور یہ بالکل تجربہ کی باتیں  ہیں اِن کا کوئی شخص اِنکار نہیں کرسکتا اِلایہ کہ اللہ تعالیٰ نے کسی کو سننے اور دیکھنے کی صلاحیت سے محروم کردیا ہو۔''
تجربہ سے یہ بات واضح ہے کہ جس معاشرہ میں سٹّہ بازوں کی کثرت ہوتی ہے وہ معاشرہ جرائم اور اَعمالِ بد کی آما جگاہ بن جاتا ہے اِس لیے کہ مفت میں حرام خوری کی جب عادت پڑجاتی ہے تو محنت مزدوری کرکے کمانا بہت مشکل ہوتا ہے، لاکھوں خاندان اِس نحوست میں گرفتار ہوکر تباہی اور بربادی کے غار میں جاچکے ہیں اور دونوں جہاں کی رُسوائی مول لے چکے ہیں۔
لاٹری وغیرہ  :
اِس دور میں جوئے اور سٹّے کی بہت سی شکلیں رائج ہیں اور وہ سب حرام ہیں، اُن میں ایک ''لاٹری'' کی لعنت بھی ہے جس کے ذریعہ بڑے خوبصورت اَنداز میں پوری قوم کا خون چوسا جارہا ہے ، ذرا غور فرمائیں  !  لاٹری کی ایک کمپنی یومیہ مثلاً تین لاکھ کے ٹکٹ فروخت کرتی ہے اور اُن میں سے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرفِ آغاز 4 1
4 مغربی ثقافت اور ملحدانہ اَفکار کا نفوذ اور اُس کے اَسباب 7 3
5 درسِ حدیث 8 1
6 ''جھوٹا میڈیا ''یہودی دستور : 9 5
7 اہلِ ثروت کے لیے سنت پر چلنے کا طریقہ : 10 5
8 حضرت اَبوذر کا مسلک خوب کمائو اور خرچو مگر جمع نہ کرو : 10 5
9 غلاموں کا درجہ بلند کیا : 11 5
10 عیدتکبیر اور تعظیمِ شعائراللہ کا مقدس دن 13 1
11 لفظ ِ عید اور اُس کی حقیقت : 13 10
12 ''عید'' اور ''تہوار'' میں فرق : 14 10
13 ایساکیوں ؟ : 15 10
14 رمضان المبارک کی باطنی برکات ، اللہ کی یاد اور اُس کی مشق 17 1
15 حقیقی حیات رُوحانی ہے صرف اَنبیاء ہی اُس کے بارے میں درست بتا سکتے ہیں 17 14
16 شہداء کی کرامات 17 14
17 شہدائِ اُحد کی کرامات : 19 14
18 دیگر شہداء کی کرامات : 19 14
19 تیرہ سو برس بعد جسم سالِم : 20 14
20 ساعت ِ رحمت : 20 14
21 حقیقی نیک،تھوڑا عمل مگر مسلسل : 21 14
22 تمام سال اِس مشق کی برکات : 21 14
23 اِسلام کیا ہے ؟ 22 1
24 عید کس کی ہے ؟ 25 1
25 قصص القرآن للاطفال 27 1
26 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 27 25
27 ( بستی والوں کا قصہ ) 27 25
28 کسبِ معاش میں شرعی حدود کی رعایت 30 1
29 شرعی حدود کی رعایت نا گزیر : 35 28
30 کون سے مالدار قابلِ تعریف ہیں ؟ : 36 28
31 سود کی ممانعت : 37 28
32 سود کی حرمت پچھلی شریعتوں میں : 40 28
33 سود کے چند مفاسد : 42 28
34 جوا اور سٹّہ : 43 28
35 لاٹری وغیرہ : 44 28
36 شوال کے چھ روزوں کی فضیلت 46 1
37 شب ِقدر کی دُعائ 47 36
38 ایک اللہ والا اپنے خطوط کے آئینے میں 48 1
39 جو بادہ کش تھے پرانے وہ اُٹھتے جاتے ہیں 55 1
Flag Counter