Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2015

اكستان

37 - 65
اور حضرت جابر ص  فرماتے ہیں کہ نبی اکرم  ۖ نے اِرشاد فرمایا  :
اَیُّہَا النَّاسُ  اِتَّقُوا اللّٰہَ وَاَجْمِلُوْا فِ الطَّلَبِ فَاِنَّ نَفْسًا لَنْ تَمُوْتَ حَتّٰی تَسْتَوْفِیَ رِزْقَہَا وَاِنْ اَبْطَاَ عَنْہَا فَاتَّقُوا اللّٰہَ وَاَجْمِلُوْا فِی الطَّلَبِ، خُذُوْا مَاحَلَّ وَدَعُوْا مَا حَرُمَ ۔ (سُنن  اِبن ماجہ رقم الحدیث :  ٢١٤٤)
''اے لوگو  !  اللہ سے ڈرو اور رزق کی طلب میں عمدگی اِختیار کرو اِس لیے کہ آدمی اُس وقت تک وفات نہیں پاسکتا جب تک کہ اپنے حصہ کی روزی نہ پالے اگرچہ اِس میں کچھ تاخیرہی کیوں نہ ہو، اِس لیے اللہ سے ڈرتے رہو اور روزی کی تلاش میں حسن تدبیر اِختیار کرو اور جو صورت حلال ہو اُسے لے لو اور حرام کو چھوڑ دو۔''
معلوم ہوا کہ ہمیں دُنیا طلبی میں ہر موڑ پر شرعی حدود کی پابندی کرنی چاہیے اور ہر اُس ذریعہ سے اِجتناب کرنا چاہیے جس پر شریعت میں پابندی لگائی گئی ہے۔
سود کی ممانعت  :
اِسلامی شریعت میں مال کمانے کے بعض ذرائع کو ممنوع قرار دیا گیا ہے اور تجربہ اور مشاہدہ سے یہ بات ثابت ہے کہ عالَم کا اَمن و اَمان اور معاشرہ کی صلاح و فلاح اِسی ممانعت پر عمل کرنے میں مضمر ہے اور جس معاشرہ میں شرعی ممانعت کی پرواہ نہیں رکھی جاتی وہ معاشرہ خود غرضی اورمفاد پرستی کا نمونہ بن جاتا ہے جیسا کہ آج پوری دُنیا کا حال ہے کہ آدمی مال و دولت کے حصول میں بالکل آزاد ہوچکا ہے اور ہر شخص اپنے مفاد کی تکمیل کے لیے کچھ بھی کر گذرنے کے لیے تیار ہے اور دُوسرے کی خیر خواہی کا جذبہ مفقود ہوتا جارہا ہے۔ 
اِن حرام ذرائع میں سب سے بدترین ذریعہ ''سود'' ہے۔ قرآنِ کریم میں نہ صرف یہ کہ سودی لین دین سے منع کیا گیا ہے بلکہ سودی کاروبار میں لگے رہنے والوں سے اعلانِ جنگ کیا گیا ہے اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے  :

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرفِ آغاز 4 1
4 مغربی ثقافت اور ملحدانہ اَفکار کا نفوذ اور اُس کے اَسباب 7 3
5 درسِ حدیث 8 1
6 ''جھوٹا میڈیا ''یہودی دستور : 9 5
7 اہلِ ثروت کے لیے سنت پر چلنے کا طریقہ : 10 5
8 حضرت اَبوذر کا مسلک خوب کمائو اور خرچو مگر جمع نہ کرو : 10 5
9 غلاموں کا درجہ بلند کیا : 11 5
10 عیدتکبیر اور تعظیمِ شعائراللہ کا مقدس دن 13 1
11 لفظ ِ عید اور اُس کی حقیقت : 13 10
12 ''عید'' اور ''تہوار'' میں فرق : 14 10
13 ایساکیوں ؟ : 15 10
14 رمضان المبارک کی باطنی برکات ، اللہ کی یاد اور اُس کی مشق 17 1
15 حقیقی حیات رُوحانی ہے صرف اَنبیاء ہی اُس کے بارے میں درست بتا سکتے ہیں 17 14
16 شہداء کی کرامات 17 14
17 شہدائِ اُحد کی کرامات : 19 14
18 دیگر شہداء کی کرامات : 19 14
19 تیرہ سو برس بعد جسم سالِم : 20 14
20 ساعت ِ رحمت : 20 14
21 حقیقی نیک،تھوڑا عمل مگر مسلسل : 21 14
22 تمام سال اِس مشق کی برکات : 21 14
23 اِسلام کیا ہے ؟ 22 1
24 عید کس کی ہے ؟ 25 1
25 قصص القرآن للاطفال 27 1
26 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 27 25
27 ( بستی والوں کا قصہ ) 27 25
28 کسبِ معاش میں شرعی حدود کی رعایت 30 1
29 شرعی حدود کی رعایت نا گزیر : 35 28
30 کون سے مالدار قابلِ تعریف ہیں ؟ : 36 28
31 سود کی ممانعت : 37 28
32 سود کی حرمت پچھلی شریعتوں میں : 40 28
33 سود کے چند مفاسد : 42 28
34 جوا اور سٹّہ : 43 28
35 لاٹری وغیرہ : 44 28
36 شوال کے چھ روزوں کی فضیلت 46 1
37 شب ِقدر کی دُعائ 47 36
38 ایک اللہ والا اپنے خطوط کے آئینے میں 48 1
39 جو بادہ کش تھے پرانے وہ اُٹھتے جاتے ہیں 55 1
Flag Counter