ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2015 |
اكستان |
|
رمضان المبارک کی باطنی برکات ، اللہ کی یاد اور اُس کی مشق حقیقی حیات رُوحانی ہے صرف اَنبیاء ہی اُس کے بارے میں درست بتا سکتے ہیں شہداء کی کرامات ( حضرت اَقدس مولانا سےّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ ) (کیسٹ نمبر I سائیڈA 1971 ) اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَالصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہ سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہ وَاَصْحَابِہ اَجْمَعِیْنَ اَمَّابَعْدُ ! اِس مبارک مہینے میں جو باتیں ہوتی ہیں باطنی وہ ہم کو فقط رسول اللہ ۖ ہی بتلا سکتے تھے نبی کے علاوہ باقی کسی کو صحیح معلومات ہونی ممکن نہیں، تو اِنسان کی حقیقی حیات رُوحانی ہے ہمیشہ رہنے والی زندگی رُوحانی ہے اور اُس کا جو حصہ نظر آسکتا ہے وہ ہر اِنسان کو نظر نہیں آسکتا اَنبیاء ِکرام علیہم الصلٰوة والسلام ہی اُس کو دیکھ سکتے تھے اُن ہی کو اُس کا صحیح پتہ چل سکتا تھا اِس آدمی کو جس کی وفات ہوگئی جسے آپ اپنے سامنے دیکھ رہے ہیں کہ یہ مر گیا ہے اَب اِس کے ساتھ کیا گزر رہی ہے یہ ہمیں نظر نہیں آسکتی اَنبیاء ِکرام علیہم الصلٰوة والسلام کو اِس کا پتہ صحیح اور حقیقی چل سکتا تھا ۔ ایک شخص کو جوجنابِ رسول اللہ ۖ کا کجاوا کسا کرتا تھا ایک سفر میں تیر آیا اور اُس کے لگا اُس سے اُس کی وفات ہوگئی اَچانک تیر آیااور لگا اور وفات ہوگئی لوگوں نے کہا ھَنِیْئًا لَہُ الشَّھَادَةْ ١ اِس کو شہادت مبارک ہو یہ شہید ہو گیانبی کریم علیہ الصلٰوة والتسلیم نے فرمایا، نہیں اِس نے ایک چادر مالِ غنیمت میں سے چھپا لی تھی وہ اِس کے اُوپر آگ بن کر لگ رہی ہے اِس کے بدلے تو اُس کے ساتھ جو کیفیت گزر رہی تھی کہ اُس نے مال میں خیانت کی وہ مال کی خیانت وہ لوگوں کی حق تلفی اُس کو اُس عالَم ١ بخاری شریف کتاب المغازی رقم الحدیث ٤٢٣٤