ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2015 |
اكستان |
|
قصص القرآن للاطفال پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے ( الشیخ مصطفٰی وہبہ،مترجم مفتی سیّد عبدالعظیم صاحب ترمذی ) ( بستی والوں کا قصہ ) اللہ تعالیٰ نے اپنے دو رسول ایک بستی کی طرف بھیجے اُس بستی کے رہائشی اللہ کی عبادت کو چھوڑ کر بتوں کی پوجا کرتے تھے جب اُن رسولوں نے وہاں جا کر اہلِ بستی کو خدا کی عبادت کرنے اور بتوں کی پوجا چھوڑ نے کی تبلیغ کی تو اُن لوگوں نے اِن کی باتوں کو نہ مانا بلکہ کفر و سرکشی میں مزید پختہ ہوگئے، اللہ تعالیٰ نے اِن رسولوں کی تائید و نصرت کے لیے تیسرا رسول بھیجا لیکن اُن بستی والوں نے بجائے اِطاعت کے یوں کہنا شروع کردیا : ( مَآ اَنْتُمْ اِلاَّ بَشَر مِّثْلُنَا وَمَا اَنْزَلَ الرَّحْمٰنُ مِنْ شَیْئٍ اِنْ اَنْتُمْ اِلاَّ تَکْذِبُوْنَ ) (سُورۂ یٰس : ١٥) ''تم تو اِنسان ہو جیسے ہم، اور رحمن نے کچھ نہیں اُتارا، تم سارے جھوٹ کہتے ہو۔'' اِن رسولوں نے کہا : (رَبُّنَا یَعْلَمُ اِنَّا اِلَیْکُمْ لَمُرْسَلُوْنَ o وَمَا عَلَیْنَآ اِلَّا الْبَلَاغُ الْمُبِیْنُ ) (سُورۂ یٰس : ١٦ ، ١٧) ''ہمارا رب جانتا ہے کہ ہم بے شک تمہاری طرف بھیجے ہوئے آئے ہیں اور ہمارے ذمے یہی ہے پیغام پہنچا دینا کھول کر۔'' اِس پر اہلِ بستی کفر و تکذیب کے ساتھ ساتھ دھمکیاں دینے لگے :