Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2015

اكستان

16 - 65
تعلیم دیتا ہے اُس کی زندہ تصویر سامنے آسکے اور جو اِنفرادی طور پر زندگی کا نصب العین اِن اِلہامی الفاظ میں بیان کیا جاتا ہے ( اِنَّ صَلاَ تِیْ وَ نُسُکِیْ وَ مَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ )  ١  یہ مقدس نصب العین اِجتماعی صورت میں بھی سامنے آجائے۔
اِسلام نے خدا پرستی کی تصویر میں اِخلاص و صداقت کا رنگ بھرنے کے لیے سب سے     پہلے روزے کی تلقین کی ہے جس کی شانِ اِخلاص کا اَندازہ حدیث ِقدسی کے اِس جملہ سے ہو سکتا ہے  اَلصَّوْمُ لِیْ وَاَنَا اَجْزِیْ بِہ   ٢  روزہ صرف میرے لیے ہے اور میں ہی اِس کی جزاء دُوں گا۔ اِخلاص واِیثار اور قربانی کی آخری حد وہ ہے کہ اِنسان سب کچھ حتی کہ آل و اَولاد کو بھی قربان کر ڈالے۔ 
 اِسلام نے فطرت ِ اِنسان کو دعوت دی کہ شان و شوکت، زیبائش و آرائش اور اِنبساط و مسرت کی تمام جلوہ آرائیاں، اِخلاص و صداقت کے اِن ہی دو محوروں پر ہونی چاہئیں۔ 
(١)  جب ماہ ِ رمضان ختم ہوا اور ایک خدا پرست اِیثار و اِخلاص، خدمت ِ خلق اور ہمدردیٔ نوع کا ایک کورس پورا کراچکے ہیں اِس کا نام'' عید الفطر'' ہے یعنی مسرت کا وہ دِن جس کا محرک اور منبع یہ ہے کہ رمضان المبارک کا مہینہ گزارنے کے بعد آج روزہ کشائی ہوئی ہے۔ 
(٢)  جب والہانہ جذبات کے ساتھ اِس ''بیت ِ عتیق'' میں حاضری ہو جس کے بانی حضرت اِبراہیم علیہ السلام نے پہلے اِس ''وادیٔ غیر ذی ذرع'' میں اپنی مالوفات رفیقۂ حیات حضرت ہاجرہ اور شیر خوار لخت ِجگر حضرت اِسماعیل علیہ السلام کو چھوڑ کر اِس کے بعد اِنسانی تمناؤں کے آخری سہارے کو قربان کر کے عاشقانِ پاک طینت کے لیے مقدس مثال قائم کی تھی۔ 
یہ دو عیدیں ہیں جن کی اِسلام نے تعلیم دی ہے اِن کے سلسلہ میں لکھنے اور کہنے کی باتیں تو بہت کچھ ہیں مگر مناسب اور بہتر یہ ہے کہ قول کی بجائے فعل کی طرف توجہ دی جائے۔
  ١   بے شک میری نماز، میری قربانی، میری زندگی اور میری موت سب اللہ رب العالمین کے لیے ہے۔
  ٢   بخاری شریف  کتاب التوحید  رقم الحدیث ٧٤٩٢

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرفِ آغاز 4 1
4 مغربی ثقافت اور ملحدانہ اَفکار کا نفوذ اور اُس کے اَسباب 7 3
5 درسِ حدیث 8 1
6 ''جھوٹا میڈیا ''یہودی دستور : 9 5
7 اہلِ ثروت کے لیے سنت پر چلنے کا طریقہ : 10 5
8 حضرت اَبوذر کا مسلک خوب کمائو اور خرچو مگر جمع نہ کرو : 10 5
9 غلاموں کا درجہ بلند کیا : 11 5
10 عیدتکبیر اور تعظیمِ شعائراللہ کا مقدس دن 13 1
11 لفظ ِ عید اور اُس کی حقیقت : 13 10
12 ''عید'' اور ''تہوار'' میں فرق : 14 10
13 ایساکیوں ؟ : 15 10
14 رمضان المبارک کی باطنی برکات ، اللہ کی یاد اور اُس کی مشق 17 1
15 حقیقی حیات رُوحانی ہے صرف اَنبیاء ہی اُس کے بارے میں درست بتا سکتے ہیں 17 14
16 شہداء کی کرامات 17 14
17 شہدائِ اُحد کی کرامات : 19 14
18 دیگر شہداء کی کرامات : 19 14
19 تیرہ سو برس بعد جسم سالِم : 20 14
20 ساعت ِ رحمت : 20 14
21 حقیقی نیک،تھوڑا عمل مگر مسلسل : 21 14
22 تمام سال اِس مشق کی برکات : 21 14
23 اِسلام کیا ہے ؟ 22 1
24 عید کس کی ہے ؟ 25 1
25 قصص القرآن للاطفال 27 1
26 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 27 25
27 ( بستی والوں کا قصہ ) 27 25
28 کسبِ معاش میں شرعی حدود کی رعایت 30 1
29 شرعی حدود کی رعایت نا گزیر : 35 28
30 کون سے مالدار قابلِ تعریف ہیں ؟ : 36 28
31 سود کی ممانعت : 37 28
32 سود کی حرمت پچھلی شریعتوں میں : 40 28
33 سود کے چند مفاسد : 42 28
34 جوا اور سٹّہ : 43 28
35 لاٹری وغیرہ : 44 28
36 شوال کے چھ روزوں کی فضیلت 46 1
37 شب ِقدر کی دُعائ 47 36
38 ایک اللہ والا اپنے خطوط کے آئینے میں 48 1
39 جو بادہ کش تھے پرانے وہ اُٹھتے جاتے ہیں 55 1
Flag Counter