ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2015 |
اكستان |
|
''اے رسول ( ۖ ) تم اُن لوگوں کو جتلادو کہ اگر تمہارے ماں باپ، تمہاری اَولاد، تمہارے بھائی برادر، تمہاری بیویاں اور تمہارا کنبہ قبیلہ اور تمہارا مال و دولت جسے تم نے کمایا ہے اور تمہاری تجارت جس کی کسا دا بازاری سے تم ڈرتے ہو اور تمہارے رہنے کے مکانات جو تمہیں پسند ہیں (سو اگر یہ چیزیں) تم کو زیادہ محبوب ہیں اللہ سے اور اُس کے رسول سے اور اُس کے دین کے لیے کوشش کرنے سے ، تو اللہ کے فیصلے کا اِنتظار کرو اور (یاد رکھو) اللہ نہیں ہدایت دیتا نافرمانوں کو۔ '' اِس آیت سے معلوم ہوا کہ جو لوگ اللہ اور رسول ۖ کے اور اُن کے دین کے مقابلہ میں اپنے ماں باپ یا بیوی بچوں یا مال وجائیداد سے زیادہ محبت رکھتے ہوں اور جن کو اللہ و رسول ۖ کی رضامندی اور دین کی خدمت و ترقی سے زیادہ فکر اِن چیزوں کی ہو، وہ اللہ کے سخت نافرمان ہیں اور اُس کے غضب کے مستحق ہیں ۔ ایک مشہور اور صحیح حدیث میں ہے رسول اللہ ۖ نے فرمایا : ''اِیمان کی مٹھاس اور دین کا ذائقہ اُسی شخص کو نصیب ہوگا جس میں تین باتیں جمع ہوں : اَوّل یہ کہ اللہ و رسول کی محبت اُس کو تمام ماسوا سے زیادہ ہو، دُوسرے یہ کہ جس آدمی سے بھی محبت کرے صرف اللہ کے لیے کرے (گویا ذاتی اور حقیقی محبت صرف اللہ ہی سے ہو) اور تیسرے یہ کہ اِیمان کے بعد کفر کی طرف لوٹنا اور دین کو چھوڑنا اُس کو ایسا ناگوار اور گراں ہو جیسا کہ آگ میں ڈالا جانا۔ '' تو معلوم ہوا کہ اللہ و رسول ۖ کے نزدیک اَصلی اور سچے مسلمان وہی ہیں جن کو اللہ و رسول ۖ کی اور دین ِ اِسلام کی محبت دُنیا کے تمام آدمیوں اور تمام چیزوں سے زیادہ ہو، یہاں تک کہ اگر وہ کسی سے بھی محبت کریں تو اللہ ہی کے لیے کریں اور دین سے اُن کو ایسی اُلفت ہو کہ اُس کو چھوڑ کر کفر کا طریقہ اِختیار کرنا اُن کے لیے اِتنا شاق اور ایسا تکلیف دہ ہو جیسا کہ آگ کے آلاؤ میں ڈالاجانا۔