Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2015

اكستان

31 - 65
کی کھیتی میں بویا گیا۔ 
لیکن اِن گروہ پرستوں اور دھڑے بندیوں سے بلند ایک اور چیز بھی ہے جس کا نام ''اِنسانیت'' ہے جس کی تفسیر ہے اُصول پسندی، شرافت، رحم و کرم، عدل و اِنصاف اور اَعلیٰ اَخلاق کو  عملی جامہ پہنانا، جو ایسی بلندو بالا ذات کی طرف رہنمائی کرتی ہے جو اِنسان اور اِنسانیت کا خالق اور پروردگار اور تمام کائنات کا رب اور مالک ِ حقیقی ہے۔ اِس اِنسانیت کا فیصلہ ہے کہ اِنسان اپنے رب کے سامنے گردن جھکائے، اُس کی بڑائی کا سکہ دِل اور دماغ پر جمائے، اُس کے اِحسانات کو پہچانے اور شکر گزار بنے۔
 یہ اِنسانیت رنگ نسل اور جغرافیہ کی حد بندی سے آزاد ہے، ہر ایک اِنسان میں مشترک ہے  وہ صرف اُس کو نظروں سے گراتی ہے جو اپنے آپ کو اِنسانیت سے گرائے جو اِنسانیت کے تقاضوں کو پامال کرے اور خود اپنے ہاتھوں ذلیل ہو۔ 
یہ اِنسانیت مرد اور عورت کاصرف وہی فرق قبول کرتی ہے جو قدرت نے اُن کی فطرت میں رکھ دیا ہے یہ فرق کمزوری اور نزاکت کا فرق ہے جو لازمی طور پرصنف ِنازک (عورت) کورحم، مہربانی اور ناز برداری کا حقدار قرار دیتا ہے یہ فرق عورت کو ذلت خواری یا اِنسانی زندگی کے کسی شعبہ میں پسماندگی کا مستحق نہیں بناتا۔  
یہ اِنسانیت اُس غرور سے نفرت کرتی ہے جودولت، سرمایہ یا حکومت اور اِقتدار کی وجہ سے پیدا ہو۔ وہ ہر ایک دولت مند (پونچی پتی) اور ہرایک صاحب اِقتدار سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اچھی طرح پہچان لے کہ اَوّل اور آخر وہ اِنسان ہے، اِنسانی برادری کا ایک فرد ہے، اِس کے بعد وہ اِس کا اِعتراف کرے کہ جودولت اُس کے ہاتھ میں ہے یا اِقتدار کی جس کرسی پروہ رونق اَفروز ہے وہ محض قدرت کااِحسان اور اُس کا اِنعام اورفضل و کرم ہے جس کی بناء پر اُس کا فرض ہے کہ وہ اِنسانوں کا ہمدرد، اِنسانیت کاخادم اور اپنے پیداکرنے والے کااِحسان ماننے والا اور شکرکرنے والا بنے، نہ یہ کہ  وہ ظالم، جابر ،خودغرض، ذخیرہ اَندوز،لالچی اور بخیل بن کر دولت کی تجوریوں پر اَژدھے کی طرح کنڈل
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 حق وباطل کی دائمی کشمکش اور موجودہ حالات : 7 3
5 کفار کا فوری ردّعمل : 8 3
6 ''نیٹو ''کے عزائم : 8 3
7 ترقی پزیر دُنیا کا جغرافیہ : 8 3
8 وطن ِعزیز کو دَر پیش صورتِ حال : 9 3
9 موجودہ حالات کا ذمہ دار کون ؟ 10 3
10 عسکری گروپ کس نے بنائے : 10 3
11 پھانسیاں پانے والے اور حملہ آور کون ہیں : 10 3
12 مدرسہ کی رجسٹریشن اور مالیاتی نظام : 11 3
13 آپس میں کون لڑ رہا ہے : 12 3
14 آج تک قانون سازی کیوں نہیں ہوئی : 12 3
15 اِکیسواں ترمیمی بل ..... ہمارا مؤقف اور تحفظات : 13 3
16 ہم دہشت گردی کے حامی نہیں : 15 3
17 علماء کی سیاست سے کنارہ کشی اور اُس کا نقصان : 15 3
18 ''اِنتہاپسند ''کون ؟ 16 3
19 درسِ حدیث 22 1
20 مذہب کیوں بدلا ؟ : 23 19
21 ''این جی اَوز ''والا جبر : 23 19
22 مرنے کے بعد پھر زندگی : 24 19
23 ''دہر''کو خدا قرار دینا : 24 19
24 ''کیمونزم'' کی بنیاد'' نفی'' پر ہے : 25 19
25 اِس دُنیا کے بعد : 25 19
26 یہاں آنے سے پہلے : 26 19
27 عقل سے بالا اُمور کے لیے اَنبیاء کو بھیجا گیا : 27 19
28 آفاقی دین ........... صرف اِسلام 28 1
29 کیا اِسلام ایک فرقہ ہے : 29 28
30 شکوہ : 29 28
31 اِسلام کیا ہے : 29 28
32 نبی اور پیغمبر : 30 28
33 مطالبات ِ اِسلام : 32 28
34 اِسلامی تعلیمات ....... اَمن ِ عالَم کا بہترین فارمولا : 39 28
35 توحید : 39 28
36 اَنبیاء اور رسولوں کی حیثیت : 40 28
37 جتنے نبی اور رسول آئے اُن سب کی تصدیق کرو اور اِیمان لاؤ : 40 28
38 دین و مذہب دِ ل سے ہے۔ زور،زبردستی نہیں : 41 28
39 اِنسان کا درجہ اور مقصد : 41 28
40 اِنسانی بھائی چارہ : 42 28
41 عورت : 43 28
42 عدل واِنصاف : 43 28
43 نیکی کیا ہے ؟ 43 28
44 حرام کام : 44 28
45 '' جہاد '' 44 28
46 ضرورتِ دفاع : 44 28
47 '' مذہبی جنگ '' 44 28
48 مقصد اور مُنتہا : 45 28
49 فتنہ : 45 28
50 اِسلام کیا ہے ؟ 46 1
51 قصص القرآن للاطفال 49 1
52 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 49 51
53 ( اَصحابِ سبت کا قصہ ) 49 51
54 کیارُوحیں حاضرکی جا سکتی ہیں ؟ 51 1
55 تم کو کہاں ملیں گے بمبار مدرسوں میں 59 1
56 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter