ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2015 |
اكستان |
|
اور اَب فرانس میں جنابِ رسول اللہ ۖ کے خاکے شائع کیے گئے، اگر دُنیا کی آبادی ٦ اَرب ہے تو پونے دواَرب مسلمان ہیں، تم دُنیا کی اِتنی بڑی آبادی کی دِل آزار ی کر رہے ہو، تم اِسلام کے شعائر کا مذاق اُڑائو، پھر بھی تم اِعتدال پسند ہوئے۔یادرکھنا ! مسلمان سب کچھ برداشت کر سکتا ہے لیکن رسول اللہ ۖ کی عزت وناموس پر ہمہ وقت مر مٹنے کے لیے تیار ہوتاہے۔ اِن دنوںہمیں جو صورت ِحال در پیش ہے اُس کے پیش ِنظر آج کے اِس اِجتماع سے میں نے فائدہ اُٹھالیا تاکہ میں اپنے حلقے، اپنے علماء اور اپنے مدارس کو آگاہ کر سکوں، ہم اپنے مؤقف کو دلیل کی بنیاد پر سمجھنے کی کوشش کریں، ہمارا کسی سے کوئی ذاتی جھگڑا نہیں ہے، پاکستان کی تاریخ ہمارے سامنے ہے حالات ہمارے سامنے ہیں، آئین کی رُو سے اِسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر قانون سازی تو آئین کا تقاضا ہے، اِس پر تو چالیس سال سے قانون سازی نہیں کی جارہی اور اِس قسم کی قانون سازیاں آرہی ہیں اور قوم پر مسلط کی جا رہی ہیں۔ دُعا کریں کہ اللہ ہم پر اِمتحان اور آزمائش نہ لائے۔ رسول اللہ ۖ نے فرمایا : وَاسْأَلُوا اللّٰہَ الْعَافِیَةَ۔''اللہ تعالیٰ سے عافیت مانگو۔'' حضرت عباس رضی اللہ عنہ جنابِ رسول اللہ ۖ کی خدمت میں حاضر ہو ئے اور عرض کیا : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ ! عَلِّمْنِِیْ شَیْئًا اَسْاَلُہُ اللّٰہَ ''کوئی ایسی بات بتا دیں کہ میں اللہ سے مانگوں۔ آپ ۖنے فرمایا : سَلْ رَبَّکَ الْعَافِیَةَ۔ ''اللہ سے عافیت مانگو۔'' کچھ عرصہ بعد پھر حاضر ہوئے اور پھر عرض کیاکہ مجھے کوئی ایسی چیز بتا دیں جو میں اللہ سے مانگوں ؟ آپ ۖ متوجہ ہوئے اور آپ ۖ نے فرمایا : یَا عَبَّاسُ ! یَاعَمَّ رَسُوْلِ اللّٰہِ ! سَلِ اللّٰہَ الْعَافِیَةَ فِی الدُّنْیَا وَالْآخِرَةِ۔'' ١ ''اے عباس ! اے رسول اللہ (ۖ)کے چچا ! اللہ سے دُنیا اور آخرت دونوں کی عافیت مانگا کرو۔'' اور رسول اللہ ۖ نے فرمایا : ١ مجمع الزوائد للہیثمی ١٠/١٧٥