ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2014 |
اكستان |
|
بیٹوں اور اُن کے بھائی محترم محمد قاسم صاحب کاکا خیل سے تعزیت کی اور مغرب کے وقت سخاکوٹ سے لاہور کے لیے روانہ ہوئے اور رات بارہ بجے بخیریت واپس گھر پہنچ گئے،والحمد للہ۔ شیخ الحدیث حضرت مولانا سیّد محمود میاں صاحب جامعہ کے مدرس مولانا محمد حسین صاحب کے ہمراہ حافظ عبدالوہاب صاحب کی دعوت پر بہاولپور تشریف لے گئے ۔مولانا حسین صاحب کے برادرِ نسبتی حافظ عبدالواحد خان صاحب اور بھائی انجینئر حافظ عبدا لوہاب خان صاحب (مدیر باب العلوم اکیڈمی سیٹلائٹ ٹاؤن ومدرسہ فاطمة الزاہرہ )،مفتی اَحسن احمد صاحب (سرپرست باب العلم اکیڈمی) اور ڈاکٹر عتبان صاحب نے حضرت کا بہاولپور اسٹیشن پر اِستقبال کیا۔ تمام اَحباب ایک بجے کے بعد قیامگاہ پہنچ کر آرام فرمایا۔ اَگلی صبح نمازِ فجر اور معمولات سے فراغت کے بعدپروگرام کے مطابق جناب ڈاکٹر نوید صاحب جو کہ علمائے کرام اور بزرگانِ دین کی خدمت میں ہمیشہ پیش پیش رہتے ہیں اُن کی خواہش پر اُن کی رہائشگاہ واقع سیٹلائٹ ٹاؤن پر ناشتہ کا اہتمام کیا گیا، ناشتہ میں ڈاکٹر صاحب کے والد محترم بھی شریک رہے ۔ پھر گیارہ بجے کے قریب اِسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے چیئرمین شعبہ علوم اِسلامیہ پروفیسر ڈاکٹر حافظ اِفتخار صاحب کی دعوت پر اِسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور تشریف لے گئے جہاں چیئرمین صاحب، مفتی مظہر اَسعدی صاحب مسئول وفاق المدارس العربیہ پاکستان ضلع بہاولپور و جنرل سیکرٹری پنجاب، جمعیة علمائِ اِسلام پاکستان ودیگر پروفیسر صاحبان نے حضرت کا اِستقبال کیا۔ بعد اَز اَحوال مختلف موضوعات پر گفت و شنید ہوئی اِس سوال پر کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے،جواب میں اَساتذہ کرام کو اِس طرف متوجہ فرمایا کہ مستشرقین مختلف اِعتراضات جو اِسلام کے متعلق کرتے ہیں اِس سے اپنی نئی نسل کو آگاہ کرنے کی اور اُن سوالات کا بود اور کھوکھلاپن سمجھانے کی ضرورت ہے اور یہ کہ جس کو وہ اِسلام کے لیے عیب یا نقصان کے طور پر بیان کر رہے ہیں وہ کس طرح سے اِسلام اور