ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2014 |
اكستان |
|
قسط : ٣٢ ، آخری سیرت خُلفا ئے راشد ین ( حضرت مولانا عبدالشکور صاحب فاروقی لکھنوئی ) اَمیر المومنین حضرت علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ نام مبارک آپ کا علی ہے ، لقب اَسد اللہ اور حیدر اور مرتضیٰ ، کنیت اَبو الحسن اور اَبو تراب، نسب آپ کا رسولِ خدا ۖ سے بہت قریب ہے ، آپ کے والد اَبو طالب جن کا نام عبدمناف تھا اور رسولِ خدا ۖ کے والد ماجد حضرت عبداللہ دونوں بھائی بھائی ہیں، والدہ آپ کی فاطمہ بنت اَسد بن ہاشم تھیں ،ماں باپ دونوں کی طرف سے آپ ہاشمی ہیں، آپ کے والد تو مشرف بہ اِسلام نہیں ہوئے مگر آپ کی والدہ مسلمان بھی ہوئیں اور ہجرت بھی کی۔ بچپن سے نہ صرف رسولِ خدا ۖ کے ساتھ ہی رہے بلکہ آپ ہی کی آغوش میں پرورش پائی، آپ نے بالکل اُن کے ساتھ فرزند کی طرح معاملہ کیا اور اپنی دامادی کا شرف بھی عطا فرمایا، جناب سیّدہ حضرت فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہا جو رسولِ خدا ۖ کی سب سے چھوٹی اور سب سے زیادہ چہیتی بیٹی تھیں ،آپ کے نکاح میں آئیں اور اِن سے اِن کی اَولاد ہوئی۔ صحابہ کرام میں جو لوگ سب سے اعلیٰ درجے کے فصیح و بلیغ اور اعلیٰ درجے کے خطیب اور شجاعت و بہادری میں سب سے فائق مانے جاتے تھے اُن میں آپ کا مرتبہ بہت نمایاں تھا۔ ٣٥ھ میں حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد مسند ِخلافت کو آپ نے زینت بخشی اور تین دِن قبل پانچ سال تخت ِخلافت پر متمکن رہ کر بتاریخ ١٨ رمضان ٤٠ھ میں عبدالرحمن بن ملجم خارجی کے ہاتھ سے مقامِ کوفہ شربت ِشہادت نوش کیا اور خلافت ِراشدہ کو دُنیا سے رُخصت کر گئے، کوفہ کے قریب ایک مقام نجف ہے وہاں آپ کی تدفین ہوئی۔ رضی اللہ عنہ۔