ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2014 |
اكستان |
|
(٤) فضیلة الشیخ حسین سلطان، فاضل جامعہ اَزہر۔ (رُکن) (٥) (ناچیز) ڈاکٹر محمد اِلیاس، فاضل مدینہ یو نیورسٹی (رُکن) مصحف ِتاج کے مراجعہ کا طریقۂ کار : مذکورہ مراجعہ کمیٹی نے پہلے مرحلہ میں مصحف ِتاج اور مصحف ِمدینہ نبویہ کا لفظًا لفظًا مقارنہ کیا اور رسم کے باہمی فروق کو مدون کیا پھر ائمہ رسم کی تصریحات کے مطابق مصحفِ تاج میں موجود ہرہر کلمہ کا جائزہ لیا، اِس جائزے سے یہ حقیقت واضح ہوگئی کہ ائمہ رسم شیخ اَبو عمر والدانی (متوفٰی ٤٤٤ھ) اور شیخ اَبوداؤد بن سلیمان بن نجاح (متوفٰی ٤٩٦ھ) کے مابین جن کلمات کے رسم میں باہم اِختلاف ہے وہاں مصحف ِمدینہ نبویہ میں اِمام اَبوداؤد کے موقف کو ترجیح دی گئی ہے اور کبھی کبھی کسی دُوسرے اِمام فن کے موقف کو اِختیار کیا گیا ہے جبکہ ایسے موقع پر مصحف ِتاج میں اِمام دانی کے موقف کو اِختیار کیا گیا ہے اور کہیں کہیں کسی دُوسرے اِمامِ فن کے موقف کو بھی بنیاد بنایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ مصحف ِمدینہ اور مصحف ِتاج میں باہمی فروق کا بیشتر حصہ اِس پر مشتمل ہے کہ اِن کلمات میں الف لکھا جائے گا یا نہیں ؟ اِمام دانی اِن کلمات میں الف کو ثابت مانتے ہیں مثلاً طُغْیَانِھِمْ جبکہ اِمام اَبو داؤد اِن کلمات میں الف نہیں لکھتے مثلاً طُغْیٰنِھِمْ علم رسم کی اِصطلاح میں اِس اِختلاف کو حذف واِثبات کا عنوان دیاجاتا ہے۔ خلاصہ کلام یہ کہ ائمہ رسم کے مابین حذف واِثبات کے اِختلاف کی صورت میں مصحف ِمدینہ نبویہ میں اِمام اَبوداؤد کے موقف کوترجیح دی گئی ہے جبکہ مصحف ِتاج میں یہ کلمہ اِمام دانی کے منہج کے مطابق لکھا گیا ہے ،واضح رہے کہ مصحف ِمدینہ اور مصحف ِتاج میں حذف واِثبات کے علاوہ اور بھی جوفروق تھے اُن میں بھی ائمہ رسم کی تصریحات کو تلاش کر کے اِن کلمات کی توثیق کی گئی ، اَلبتہ مراجعہ کمیٹی کو مصحف ِتاج کے جن چند ایک کلمات کی کوئی دلیل نہ مِل سکی اُن کومصحف ِمدینہ کے مطابق تبدیل کردیا گیا۔