ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2014 |
اكستان |
|
قسط : ٩ اِسلامی معاشرت ( حضرت مولانا مفتی محمد سلمان صاحب منصور پوری،اِنڈیا ) میاں بیوی کے تعلقات : پہلے یہ بات آچکی ہے کہ عقد ِنکاح زوجین کے درمیان ''رفاقت ِحیات'' کا ایک پختہ عقد ہے جس کی مکمل کامیابی کے لیے دونوں میں محبت و تعلق اور حسن ِمعاشرت کے جذبات پائے جانے ضروری ہیں، اِسلام نے اِس نکتہ پر خصوصی توجہ دی ہے بلکہ یوں کہنا چاہیے کہ حسن ِمعاشرت کی تعلیمات اِسلام کی اَبدی تعلیمات میں اِمتیازی حیثیت رکھتی ہیں قرآنِ کریم میں متعدد جگہ اِس کی تعلیم دی گئی ہے، اِرشاد باری تعالیٰ ہے : ( وَعَاشِرُوْ ھُنَّ بِالْمَعْرُوْفِ ) (سُورة النساء : آیت٩) ''اور گزران کرو عورتوں کے ساتھ اچھی طرح۔'' نیز میاں بیوی کے حقوق کے بارے میں فرمایا گیا : ( وَلَھُنَّ مِثْلُ الَّذِیْ عَلَیْھِنَّ بِالْمَعْرُوْفِ وَلِلرِّجَالِ عَلَیْھِنَّ دَرَجَة) (البقرة : ٢٨٨) ''اور عورتوں کا بھی حق ہے جیسا کہ مردوں کا اِن پر حق ہے دستور کے موافق اور مردوں کو عورتوں پر فضیلت ہے۔'' اور حدیث میں مردوں کے بارے میں فرمایا گیا کہ '' تم میں سے بہتر لوگ وہ ہیں جو اپنی بیویوں کی نظر میں اچھے ہیں۔'' ( ریاض الصالحین ١٤٠) اِس سے معلوم ہوا کہ اپنی بیویوں کے ساتھ حسنِ اَخلاق سے پیش آنار حمت ِخداوندی کے حصول کا ذریعہ اور برکتوں کے نزول کا سبب ہے۔