ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2014 |
اكستان |
|
ضرورت پڑے ہسپتال لے جاؤ پھر خود خدمت کرلو دونوں میں سے کوئی صورت کر لے آدمی تو اِس میں جو خدمت کریں گے اُنہیں ثواب ہے ،اور توجہ نہیں جاتی اِنسان کی کہ اِس میں ثواب ہوگا، کوئی آدمی اپنی بیوی کی خدمت کرے بچے کی خدمت کرے اُس میں ثواب ہو اِدھر توجہ نہیں جاتی اِنسان کی لیکن ایسا نہیں ہے شریعت نے بتلایا کہ نہیں وہ بھی ثواب ہے، نیت اِس میں یہ کہ خدا راضی ہو ۔ اور(میرے پاس) بعض لوگوں کے حالات آتے ہیں خطوط آتے ہیں بہت عجیب حالات اور بڑی برداشت ہے اُن میں، دماغ ہی خراب ہے بیوی کا اور اُس کا وہ علاج اور اُس کی تمام تکالیف وہ برداشت کر رہا ہے تو یہ خدا کی طرف سے ہے کہ بہت بڑا کام ہے۔ بڑا مشکل مسئلہ ہے، ماں باپ کے ساتھ بھی اِسی طرح کا معاملہ ہوجاتا ہے اُن کو برداشت کرنا بڑا مشکل مسئلہ ہے لیکن بہت بڑا ثواب ہے خداکی رضا حاصل کرنے کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔ تو آقائے نامدار ۖ نے اِس حدیث میں تو تعلیم فرمائی کہ وہاں رہو، حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ وہاں عمواس ١ میں تھے اور اِن کی وفات اُسی طاعون میں ہوئی ہے تو یہ جیسے اِن کے لیے تو خاص حدیث ہو کہ تمہارے ساتھ یہ بات ہونے والی ہے تو یہ کرنا ،یہ بات اِن کے لیے( نبی علیہ السلام کے) معجزات میں سے بھی بن گئی۔ خرچ بھی رُعب بھی : اِرشاد فرمایا وَاَنْفِقْ عَلٰی عِیَالِکَ مِنْ طَوْلِکَ وَلَا تَرْفَعْ عَنْھُمْ عَصَاکَ اَدَبًا جتنی تمہاری طاقت ہے اپنے گھر والوں پر خرچ کرو اور خرچ کرو گے تو وہ لاڈ میں آجائیں گے وہ خراب ہوجائیں گے وہ بگڑ جائیں گے تو وہ بھی منع فرمادیا کہ یہ جو تادیب ہے تہذیب سکھانی ہے اِس کے لیے جس چھڑی کی جس لاٹھی کی ضرورت پڑتی ہے .................. اگر ہم دیں گے(خرچ) تو خراب ہوں گے تو دینا ہی بند کردو یہ بھی غلط ہے ........... بند کردو یہ بھی غلط ہے، نہیں ،خرچ بھی کرو اور تادیب تہذیب سکھانی اَدب سکھانا اَخلاق بتانے یہ بھی فرض ہے ١ شام کی طرف ایک علاقہ کانا م