ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2014 |
اكستان |
|
مختلف اَسالیب بیان اِختیار فرمائے، کہیں گردو پیش میں موجود روز مرہ نظر آنے والے مناظر میں غورو فکر کی دعوت ہے توکہیںاپنی ذات اور وجود میں دعوتِ نظارہ ہے، کہیں توحید باری تعالیٰ کے دلائل وضرورت اور اَحکام و مسائل کا بیان ہے توکہیں آخرت کے اَحوال، میدانِ حشر اور جنت و جہنم کے تفصیلی اَحوال موجود ہیں۔ اِسی طرح قرآنِ کریم میں اَنبیائے سابقین اور اُممِ سابقہ کے قصص و واقعات بھی جابجا مذکور ہیں تاکہ چشم ِ عبرت کے لیے سرمہ بصیرت بنیں اور اِنسان اُن میں نہاں دروس کی روشنی میں اپنی زندگی کے لیے صراطِ مستقیم کا تعین کرے۔ قرآنِ کریم میں مذکور اِن قصص وواقعات کو الشیخ مصطفٰی وہبہ نے بڑے سہل اَنداز میں بچوں کے لیے تحریر کیا ہے۔ مصنف نے بچوں کے ذہن کے پیشِ نظر کتاب کا اَنداز ِ بیان بہت سادہ رکھا ہے کہ قصص کا تسلسل بھی باقی رہے اور بچوں کے ذہن میں بات بھی بیٹھتی چلی جائے نیز اِن قصص سے حاصل ہونے والے دروس کو بھی ضمناً اِس خوبصورت اَنداز میں بیان فرمایا ہے کہ قصہ کی چاشنی بھی بر قرار رہتی ہے اور حاصل ہونے والا سبق بھی اِنسان کو ذہن نشین ہوجاتاہے۔ بچوں کا ذہن چونکہ معاصی کی آلائشوں سے پاک اور گناہوں کے جراثیم سے محفوظ ہوتا ہے لہٰذا بچوں کے سامنے جوبات بھی پیش کی جائے وہ اُن کے ذہن میں مر تسم اور کالنفش فی الحجر ہوجاتی ہے۔ لہٰذا ہمیں چاہیے کہ ہم بچوں کو جھوٹی کہانیاں سنانے کے بجائے قرآنِ کریم میں مذکور اَزلی اور اَبدی صداقت کے ترجمان، یہ قصص سنائیں تاکہ بچوں کے ذہن میں بچپن سے ہی پاکیزہ اور مثبت سوچ پیدا ہوسکے اور فکری تربیت کی خشت ِاَوّل صحیح بنیادوں پر رکھی جا سکے۔