ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2014 |
اكستان |
اور یہ بات ہمیشہ یاد رکھنے کی ہے کہ دین میں جو چیز فرض ہے اُس کاذکر کرنا عبادت ہے اِس لیے دین سیکھنا اور دینی باتیں جاننے کی کوشش کرنا بھی عبادت ہے اور اللہ کے یہاں اِس کا بہت بڑا ثواب ہے اور رسول اللہ ۖ نے اِس کی بڑی بڑی فضیلتیں بیان فرمائی ہیں۔ ایک حدیث میں ہے کہ : ''جو شخص دین سیکھنے کے لیے گھر سے نکلے وہ جب تک اپنے گھر واپس نہ آئے وہ اللہ کے راستہ میں ہے۔'' (ترمذی) ایک اور حدیث میں ہے کہ : ''جو شخص دین کی طلب میں اور دین کی باتیں سیکھنے کے لیے کسی راستے پر چلے گا تو اللہ تعالیٰ اُس کے لیے جنت کا راستہ آسان کردے گا۔'' (مسلم) ایک اور حدیث میں ہے کہ : ''علم دین کی طلب اور اُس کے حاصل کرنے کی کوشش کرنا پچھلے گناہوں کا کفارہ ہے یعنی اُس آدمی کے پچھلے گناہ معاف ہوجاتے ہیں۔'' (ترمذی) اَلغرض دین کا سیکھنا اور اِسلام کی ضروری ضروری باتوں کا علم حاصل کرنے کی کوشش کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے، چاہے وہ اَمیر ہو یا غریب، جوان ہو یا بوڑھا، پڑھا لکھا ہو یا اَن پڑھ، مرد ہو یا عورت۔ اور اُو پر کی حدیثوں سے یہ بھی معلوم ہوچکا کہ اِس کام میں جو وقت لگتا ہے اور اِس کے لیے جو محنت کرنی پڑتی ہے اللہ تعالیٰ کے یہاں اِس کابہت بڑا اَجر اور ثواب ملنے والا ہے اِس لیے ہم سب کو طے کرنا لینا چاہیے کہ ہم دین سیکھنے کی اور اِسلام کی ضروری ضروری باتوں کا علم حاصل کرنے کی ضرور کوشش کریں گے۔ جو مسلمان بھائی عمر زیادہ ہونے کی وجہ سے یا کام کاج کی مشغولیت کی وجہ سے کسی اِسلامی مدرسہ میں داخل ہوکر اور باقاعدہ اُس کے طالب علم بن کر دین کا علم حاصل نہیں کر سکتے، اُن کے لیے دین سیکھنے اور دین کی ضروری باتیں معلوم کرنے کا آسان راستہ یہ ہے کہ وہ پڑھے لکھے ہیں تو دین کی