ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2013 |
اكستان |
|
گلدستۂ اَحادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور ) محض ثواب کی نیت سے سات سال اَذان دینے کی فضیلت : عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ اَنَّ النَّبِیَ ۖ قَالَ : مَنْ اَذَّنَ سَبَعَ سِنِیْنَ مُحْتَسِبًا کُتِبَتْ لَہ بَرَائَ ة مِنَ النَّارِ۔ ١ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم ۖ نے فرمایا جو شخص محض ثواب حاصل کرنے کے لیے سات سال تک اَذان دے تو اُس کے لیے دوزخ سے نجات لکھ دی جاتی ہے۔ ف : یہ حدیث سند کے لحاظ سے کمزور ہے لیکن چونکہ فضائل ِ اَعمال میں وارد ہوئی ہے اِس لیے اِس کے ضعیف ہونے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑتا، تاہم اِس سلسلہ میں بہت سی صحیح اَحادیث بھی موجود ہیں جن سے اَذان کی فضیلت واہمیت معلوم ہوتی ہے۔ عقیقہ ساتویں دِن کرنا مستحب ہے : عَنِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ اَلْغُلَامُ مُرْتَھَن بِعَقِیْقَتِہ یُذْبَحُ عَنْہُ یَوْمَ السَّابِعِ وَ یُسَمّٰی وَیُحْلَقُ رَأْسُہ۔ ٢ حضرت خواجہ حسن بصری حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا : بچہ اَپنے عقیقہ کے بدلے میں گروی ہوتا ہے ١ ترمذی ج ١ ص ٥١ باب ماجاء فی فضل الاذان ، اِبن ماجہ ص ٥٣ باب فضل الاذان وثواب المؤذنین۔مشکوة ص ٦٥ ۔ ٢ مُسند اَحمد ج ٥ ص ١٢ ، ترمذی ج ١ ص ٢٧٨ باب ماجاء فی العقیقة ، ابوداود ج٢ ص ٣٦ باب فی العقیقة ، نسائی ج ٢ ص ١٦٧ باب متی یعق ، مشکوة ج ٢ ص ٣٦٢ ۔