ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2013 |
اكستان |
|
تقویٰ غالب تھا حضور ۖ نے اِس کی اِجازت نہیں دی تو آج کس کو اِجازت ہو سکتی ہے بالخصوص جبکہ خود عورتیں یا لڑکے ہی پڑھنے والے ہوں۔ (دعواتِ عبدیت ) عورتوں کی طرح اَمردوں کو پردہ کا حکم کیوں نہیں : ایک سوال کیا گیا کہ عورتوں کے پردہ میں رہنے کی علت تو یہی ہے کہ اُن کے خروج (باہر نکلنے) سے فتنہ کا اَندیشہ ہے اَور یہ علت جیسی عورتوں میں جیسی پائی جاتی ہے اَمارِد(بے داڑھی کے خوبصورت لڑکوں میں جن کی طرف کشش ہوتی ہے اُن) میں پائی جاتی ہیں تو اِشتراکِ علت سے حکم بھی مشترک ہونا چاہیے اَور اَمردوں کے لیے بھی خروج (باہر نکلنا) جائز نہیں ہونا چاہیے۔ جواب میں فرمایا کہ شریعت کا قاعدہ کلیہ ہے کہ جس اَمر میں مفاسد شامل ہوجائیں اگر وہ غیرضروری ہوتا ہے تو اُس اَمر ہی کو روک دیا جاتاہے اَگر وہ ضروری ہوتا ہے تو اُس کی ممانعت نہیں کی جاتی بلکہ مفاسد کی اِصلاح کی کوشش کی جاتی ہے ۔تو عورتوں کا باہر نکلنا چونکہ غیر ضروری تھا اِس لیے مفاسد کی وجہ سے اُسی کو روک دیا گیا اَور اَمرد (بے ریش لڑکے) چونکہ چند روز میں رجال (مرد) ہونے والے ہیں اَور اُن کے لیے ایسے کمالات جن کا مردوں کو حاصل ہونا ضروری ہے اُن کا حاصل کرنا ضروری ہے اَور وہ عادةً بغیر خروج (باہر نکلے بغیر) ممکن نہیں اِس لیے اُن کے خروج کو نہیں روکا گیا بلکہ مفاسد کا اِنسداد (بندش) ڈرانے اَور وعید کے ذریعے سے کیا گیا۔ (مجادلات معدلت، دعواتِ عبدیت ج ٥ ص ١٥٤) بدنگاہی کا مرض : آنکھوں کے بہت سے گناہ ہیں لیکن یہاں ایک خاص گناہ کا ذکر ہے وہ کیا ہے ؟ ''بدنگاہی '' لیکن اِس گناہ کو لوگ گناہ سمجھتے ہی نہیں۔ بعض لوگ نظر میں مبتلا ہوتے ہیں یعنی غیر محرموں کی طرف بے باکانہ دیکھتے ہیں اَور اِس کی ذرا پروا نہیں کرتے بلکہ یہ اَیسا مرض ہے کہ اِس سے بہت کم لوگ پاک ہیں کیونکہ اَکثر اُن گناہوں سے