ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2013 |
اكستان |
|
علمی مضامین سلسلہ نمبر٦٧ ، قسط : ٢،آخری ''اَلحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اَقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔ (اِدارہ) کیا اِنسان چاند پر پہنچ سکتا ہے ؟ سفرِ معراج کی رفتار۔حضرت عیسٰی علیہ السلا م کا آسمان پر جانا ،آنا ''رُوحانی قوت ''وقت اَور مسافت سے آزاد ہے۔نیند کی حقیقت قرآنِ حکیم میں اِرشاد ہے : ( وَسَخَّرَ لَکُمْ مَّا فِی السَّمٰوَاتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ جَمِیْعًا مِّنْہُ۔ اِنَّ فِیْ ذَالِکَ لَایٰتِ لِّقَوْمٍ یَّتَفَکَّرُوْنَ ) (پ ٥ سُورہ جاثیہ رکوع ١٨) ''اَور جتنی چیزیں آسمانوں میں ہیں اَور جتنی چیزیں زمین میں ہیں اُن سب کو اَپنی طرف سے تمہارے کام میں لگا دیا۔ اِس میں اُن لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو دھیان کرتے ہیں۔ '' ( وَسَخَّرَلَکُمُ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ دَائِبَیْنِ ) (پ ١٣ رکوع ١٧ ) ''اَور کام میں لگا دیا تمہارے سورج اَور چاند کو برابر۔'' ( اَلَمْ تَرَوْا اَنَّ اللّٰہَ سَخَّرَلَکُمْ مَّا فِی السَّمٰوَاتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ وَاَسْبَغَ عَلَیْکُمْ نِعَمَہ ظَاھِرَةً وَّبَاطِنَةً ) ( پ ٢١ رکوع ١٢ ) ''کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے تمہارے لیے مسخر کیے جو کچھ آسمانوں میں اَور جو کچھ زمین میں ہے۔ اَور تم پر اَپنی نعمتیں کھلی اَور چھپی پوری کردیں۔''