ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2013 |
اكستان |
|
حرف آغاز نَحْمَدُہ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِےْمِ اَمَّابَعْدُ ! گزشتہ چند برسوں سے یہ بات بہت کثرت سے سننے دیکھنے میں آرہی ہے کہ وہ لطیفے اَور فرضی قصے جو سکھوں سے منسوب کر کے سنے سنائے جاتے تھے اَب پٹھانوں ، بنگالیوں اَور دیہاتیوں پر چسپاںکیے جا رہے ہیں سکھوں ، ہندو بنیوں، ساہو کاروں اَور رشوت خوروں کا اَب کوئی تذکرہ نہیں کیا جاتا۔ قرآنِ پاک میں اِرشاد ِباری تعالیٰ ہے : ( یَآ اَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا یَسْخَرْ قَوْم مِّنْ قَوْمٍ عَسٰی اَنْ یَّکُوْنُوْا خَیْرًا مِّنْھُمْ وَلَا نِسَآئ مِّنْ نِسَآئٍ عَسٰی اَن یَّکُنَّ خَیْرًا مِّنْھُنَّ وَلَا تَلْمِزُوْا اَنْفُسَکُمْ وَلَا تَنَابَزُوْا بِالْاَلْقَابِ بِئْسَ الِاسْمُ الْفُسُوْقُ بَعْدَ الْاِیْمَانِ وَمَنْ لَّمْ یَتُبْ فَاُولٰئِکَ ھُمُ الظَّالِمُوْنَ ) ١ ''اے اِیمان والو ! ٹھٹھا نہ کرے ایک قوم دُوسری قوم سے شاید وہ (جن کا مذاق اُڑایا جا رہا ہے) بہتر ہوں اُن (مزاق اُڑانے والوں) سے اَور نہ عورتیں دُوسری عورتوں سے شاید وہ بہتر ہوں اُن سے ۔اَور عیب نہ لگاو ایک دُوسرے کو اَور نام نہ ڈالو چِڑانے کو ایک دُوسرے کے۔ برا نام ہے گنہگاری بعد اِیمان (لانے) کے اَور جوکوئی توبہ نہ کرے تو وہی ہے بے اِنصاف۔'' ١ پارہ ٢٦ سُورة الحجرات آیت ١١