ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2013 |
اكستان |
|
(لہٰذا) ساتویں دِن اُس کی طرف سے جانور ذبح کیا جائے، ساتویں دِن اُس کا نام رکھا جائے اَور ( ساتویں دِن) اُس کا سر منڈایا جائے۔ ف : عقیقہ کرنا مستحب عمل ہے بہتر ہے کہ بچے کی وِلادت کے ساتویں روز لڑکا ہے تو دوبکرے اَور لڑکی ہے تو ایک بکرا اُس کی جانب سے ذبح کیا جائے، ساتویں روز اُس کا نام رکھا جائے اَور ساتویں روز اُس کا سر منڈوا کر اُس کے بالوں کے وزن کے برابر چاندی یا اُس کی قیمت صدقہ کردی جائے اَور ساتویں روز ہی بچے کا ختنہ کیا جائے ،اِن تمام اُمور میں سادگی کو ملحوظ رکھا جائے اَور ریاء و تفاخر سے بچاجائے۔ حضرت اُم عطیہ حضور علیہ السلام کے ہمراہ سات غزوات میں شریک ہوئیں : عَنْ اُمِّ عَطِیَّةَ الْاَنْصَارِیَّةَ قَالَتْ : غَزَوْتُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ۖ سَبْعَ غَزَوَاتٍ اَخْلُفُھُمْ فِیْ رِحَالِھِمْ ، فَاَصْنَعُ لَھُمُ الطَّعَامَ ، وَاُدَاوِی الْجَرْحٰی وَاَقُوْمُ عَلَی الْمَرْضٰی۔ ١ حضرت اُم عطیہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں رسولِ اَکرم ۖ کے ہمراہ سات غزوات میں شریک ہوئی ہوں ،میں (میدانِ جنگ میں) اُن( مجاہدین) کے خیموں میں رہا کرتی تھی (جہاں میں) اُن کے لیے کھانا پکاتی ،زخمیوں کی دوا دَارو کرتی اَور بیماروں کی دیکھ بھال کیا کرتی تھی۔ ١ مُسلم ج ٢ ص ١١٧ باب النساء الغازیات یر ضخ لھن، مشکوة ص ٣٤٢