ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2013 |
اكستان |
قسط : ٢٣ سیرت خُلفَا ئے راشد ین ( حضرت مولانا عبدالشکور صاحب فاروقی لکھنوئی ) اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ عہد فاروقی کی فتوحات : اَور سب چیزوں کو چھوڑ کر صرف فتوحات آپ کے زمانے کی دیکھی جائیں تو قدرت ِ خدا نظر آتی ہے اَور صاف معلوم ہوتا ہے کہ تائید ِ غیبی آپ کے ساتھ تھی اَور خدا کا سچا وعدہ (لِیُظْھِرَہ عَلَی الدِّیْنِ کُلِّہ ) آپ کے ہاتھ سے پورا ہو رہا تھا۔ رسولِ خدا ۖ کی پیشن گوئیاں جو فتح ِ اِیران اَور رُوم کے متعلق تھیں اَپنا کرشمہ دِکھا رہی تھیں۔ دُنیا کی یہ دونوں زبردست سلطنتیں اِیران و رُوم کی جو ہر قسم سے آراستہ اَور شائستہ فوجوں اَور ہر طرح کے سازو سامان سے درست تھیں۔ رُوم کی سلطنت تقریبًا چار سو برس سے قائم تھی اَور اِیران کی سلطنت ''کیومرث'' کے وقت سے تھی۔ کیومرث کے متعلق تاریخ ِ طبری میں ایک قول یہ ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام کا دُوسرا نام'' کیومرث'' تھا۔ بھلا کسی کے وہم و گمان میں بھی یہ بات نہ آسکتی تھی کہ چند بے سرو سامان عربوں کے ہاتھ سے اِتنی قلیل مدت میں یہ دونوں سلطنتیں اِس طرح زیرو زَبر ہوجائیں گی۔ شاہانِ اِیران تو خصوصیت کے ساتھ عربوں کو اَپنا غلام سمجھتے تھے جب سر ورِ اَنبیاء ۖ کا فرمانِ عالی خسرو پرویز بادشاہ ِ اِیران کے نام گیا تو اُس نے اَپنے پُھوٹے منہ سے یہی بات کہی کہ میرا غلام ہو کر مجھے اِس طرح خط لکھتا ہے۔ نعوذ باللہ من ذالک حضرت شیخ اِزالة الخفاء میں سچ فرماتے ہیں کہ :