Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2013

اكستان

38 - 64
کی اُس کو پہنچتی رہے۔ 
حضرت سعد رضی اللہ عنہ ایک قصرِ شاہی میں جو وسطِ لشکر میں تھا مقیم ہوئے اَور تمام فوج کو جمع کر کے آپ نے ایک خطبہ پڑھا جس میں فتح اِیران کی پیشن گوئیاں اَحادیث ِ نبویہ سے سنائیں اَور فرمایا چار مرتبہ نعرۂ تکبیر بلند کروں گا پہلی مرتبہ تم سب بھی تکبیر بلند کرنا اَور ہتھیار وغیرہ درست کرنا، دُوسری مرتبہ میں لڑائی کا لباس پہن لینا اَور تیسری دفعہ میں صفیں درست کر لینا اَور چوتھی مرتبہ میں تم سب  لاحول ولا قوة الا باللّٰہ   کا نعرہ بلند کر کے یکدم دُشمن پر ٹوٹ پڑنا، ایسا ہی ہوا اَور مسلسل تین دِن اَور ایک رات برابرلڑائی جاری رہی، شاید دُنیا نے کبھی خواب میں بھی ایسا معرکۂ قتال نہ دیکھا ہوگا ۔
تاریخ ِ اِسلام میں لڑائی کے پہلے دِن کا نام  یَوْمُ الْارْمَاثْ  اَور دُوسرے دِن کا نام  یَوْمُ الْاَغْوَاثْ اَور تیسرے دِن کا  یَوْمُ الْعَمَاثْ اَور رات کو لَیْلَةُ الْھَرِیْر۔ 
 لَیْلَةُ الْھَرِیْرمیں حضرت سعد رضی اللہ عنہ اَپنے قصر کے اَندر دُعا میں مشغول تھے اَور فریقین  کی فوجیں مشعل روشن کر کے مصروف ِ کار زار تھیں۔ دوزخ اَور بہشت دونوں کے دَروازے کھلے ہوئے تھے وسط ِ شب میں حضرت سعدرضی اللہ عنہ کے دِل میں خدا کی طرف سے تسکین نازل ہوئی اَور اِلہامِ ربانی ہوا آپ نے اُسی وقت مسلمانوں کو خوشخبری سنائی کہ بس اللہ کی مدد قریب ہے فتح و نصرت کی ہوائیں چل رہی ہیں ۔اُن کے فرمانے سے مسلمانوں کے دِل بہت بڑھ گئے اَور اِس بے جگری سے  قتل و غارت میں مصروف ہوئے کہ اِیرانیوں کی بہادری کے اَفسانے سب خاک میں مِل گئے ،اِتنے میں صبح ہوگئی اَور کچھ دِن چڑھے ہلال بن علقمہ رضی اللہ عنہ اِیرانیوں کے قلب ِ لشکر میں رُستم کے پاس پہنچ گئے اَور ایک ہی وَار میں اُس مغرور کا سر جسم سے جدا کرکے نیزے پر چڑھادیا اَور بڑی بلند آواز میں   اَلَا اِنِّیْ قَتَلْتُ رُسْتَمًا  کا نعرہ بلند کیا اِس آواز کا بلند ہونا تھا کہ اِیرانیوں میں ہلچل پڑگئی اَور رُستم کا    جسمِ بے جان حضرت سعد رضی اللہ عنہ کے سامنے لا کر ڈال دیا گیا، اِیرانی بھاگے اَور مسلمانوں نے اُن کا تعاقب کیا اَور اِس قدر اِیرانیوں کو مارا کہ اُس کا شمار نہ ہو سکا۔ 
مؤرخین نے اَندازہ بیان کیا ہے کہ اِس لڑائی میں ایک لاکھ اِیرانی مارے گئے اَور مسلمان
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درسِ حدیث 6 1
4 ''سچا وعدہ ''تجارت کی ضرورت ہے چاہے مسلمان ہو یاکافر : 8 3
5 تجارت میں نفع کی حد : 8 3
6 قرآن کا معجزہ : 11 3
7 کیا اِنسان چاند پر پہنچ سکتا ہے ؟ 14 1
8 'سَمَاء ''کی تشریح : 17 7
9 ''فَلَکْ''کی تشریح : 18 7
10 اِنسان کی چاند تک رسائی : 19 7
11 فوائد ِ ضروریہ : 21 7
12 ''رُوحانی قوت ''خیالی قوت سے بڑھ کر ہے : 22 7
13 سفرِ معراج،وقت و مسافت : 23 7
14 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا آسمان پر زِندہ اُٹھایا جانا : 23 7
15 پردہ کے اَحکام 27 1
16 بد نگاہی و بد فعلی کا بیان 27 15
17 اَمرد یعنی بے ریش خوبصورت لڑکے سے اِحتیاط : 27 15
18 اَمردوں سے قرآن یا نعت سننا : 27 15
19 عورتوں کی طرح اَمردوں کو پردہ کا حکم کیوں نہیں : 28 15
20 بدنگاہی کا مرض : 28 15
21 بدنگاہی سے بہت کم لوگ بچے ہیں : 29 15
22 بدنگاہی کا مرض بہت چھپا ہوا ہوتا ہے : 30 15
23 بدنگاہی بھی بدکاری اَور بدترین معصیت ہے : 31 15
24 اِس تعلق ِبد کا اَنجام : 32 15
25 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 33 1
26 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 33 25
27 عہد فاروقی کی فتوحات : 33 25
28 فتح ِ اِیران : 34 25
29 فتح رُوم و شام : 41 25
30 محرم الحرام کی فضیلت اَور منکراتِ مروجہ کی مذمت 43 1
31 قسم اَوّل کے منکرات : 45 30
32 قسم دوم کے منکرات : 47 30
33 عمار خان کا نیا اِسلام اَور اُس کی سرکوبی 50 1
34 عمار خان کے خود تراشیدہ ضابطے : 53 33
35 عمار خان کی اہل ِحق پر طعنہ زنی : 58 33
36 جاوید غامدی کی طعنہ زنی : 58 33
37 عمار خان کے طنز : 59 33
38 گلدستۂ اَحادیث 61 1
39 محض ثواب کی نیت سے سات سال اَذان دینے کی فضیلت : 61 38
40 عقیقہ ساتویں دِن کرنا مستحب ہے : 61 38
41 اَخبار الجامعہ 63 1
42 وفیات 63 1
Flag Counter