ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2013 |
اكستان |
|
اگر تنہائی نہ ہو بلکہ دُوسری عورت موجود ہو مگر وہ بھی نامحرم تب بھی مرد کا اُس مکان میں ہونا جائز نہیں اَلبتہ اُس عورت کا کوئی محرم یا شوہر یا اُس مرد کی کوئی محرم عورت یا بیوی اُس مکان میں ہو تو مضائقہ نہیں۔ مسئلہ : جس عضو کا دیکھنا جائز ہے اَور چھونے میں شہوت کا اَندیشہ ہے تو دیکھنا جائز ہوگا اَور چھونا ناجائز ہوگا اَلبتہ علاج کی ضرورت سے مستثنیٰ ہے لیکن حتی الامکان اَپنے خیالات کو اِدھر اُدھر بانٹ دے دِل میں فاسد خیال نہ آنے دے۔ مسئلہ : مرد کا جوٹھا کھانا پینا نامحرم عورت کو اَور عورت کا جوٹھا کھانا پینا نامحرم مرد کو جبکہ لذت کا اِحتمال ہو مکروہ ہے۔ مسئلہ : اگر نامحرم کا لباس وغیرہ دیکھ کر طبیعت میں میلان پیدا ہوتا ہے تو اُس کو بھی دیکھنا حرام ہے۔ مسئلہ : جو لڑکی نابالغ ہو مگر اُس کی طرف مرد کو رغبت ہوتی ہو تو اُس کا حکم بالغہ عورت کی طرح ہے۔ مسئلہ : جس طرح بری نیت سے نامحرم کی طرف نظر کرنا، اُس کی آواز سننا، اُس سے بولنا، اُس کو چھونا حرام ہے اِسی طرح اُس کا خیال دِل میں جمانا اَور اُس سے لذت لینا بھی حرام ہے اَور یہ قلب کا زِنا ہے۔ مسئلہ : اِسی طرح نامحرم کا ذکر کرنا یا ذکر سننا یا اُس کا فوٹو دیکھنا یا اُس سے خط و کتابت کرنا غرض جس ذریعہ سے فاسد خیالات پیدا ہوتے ہیں ،یہ سب حرام ہے۔ مسئلہ : جس طرح مرد کو اِجازت نہیں کہ نامحرم عورت کو بلاضرورت دیکھے اِسی عورت کو بھی جائز نہیں کہ بلا ضرورت نامحرم کو جھانکے پس اِس سے معلوم ہوا کہ یہ جو عورتوں کی عادت ہے کہ دُولہا کو یا بارات کو جھانک جھانک کر دیکھتی ہیں، یہ بری بات ہے۔ مسئلہ : اگر قابلہ یعنی بچہ جنانے والی کافر ہو زچہ (یعنی جس عورت کا بچہ ہونا ہے اُس ) کو اِس کے سامنے جس قدر بدن کھولنے کی ضرورت ہے اُس سے زائد کھولنا بھی جائز نہ ہوگا، اِس ملک کی