ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2013 |
اكستان |
|
رمضان المبارک کی فضیلت اَور تاریخی واقعات ( حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب ،کراچی ) یہ بات کم و بیش ہر مسلمان جاتنا ہے کہ اِسلام کی بنیادی باتیں پانچ ہیں جن کو ''اَر کانِ اِسلام'' کہا جاتا ہے۔ اِن اَرکان میں ایک اہم رُکن ماہِ رمضان کے پورے مہینہ کے روزے ہیں۔ روزوں کی فضیلت تو اپنی جگہ روزہ رکھنے کے لیے سحری کھانا علیحدہ اَور مستقل عبادت۔ حدیث شریف میں سحری کھانے والوں کو بشارت دی گئی کہ اللہ تعالیٰ اَور اُس کے فرشتے سحری کھانے والوں پر رحمت بھیجتے ہیں۔ (طبرانی، ترغیب) ۔اِسی طرح حدیث میں ہے کہ روزہ دار کے لیے دو موقعے خوشی کے ہیں، ایک افطار کے وقت (دُنیا میں) دُوسرے اللہ سے ملاقات کے وقت (آخرت میں) ۔ایک حدیث میں ہے کہ اللہ تعالیٰ روزہ دار کی افطار کے وقت دُعا قبول فرماتے ہیں۔ اِس سے معلوم ہوا کہ روزہ صرف ایک عبادت نہیں بلکہ کئی عبادتوں کا مجموعہ ہے۔ ماہِ رمضان کی فضیلت و عظمت : ٭ ماہِ رمضان کو رسول اللہ ۖ نے اللہ کا مہینہ فرمایا ہے اِس مہینہ کی فضیلت و عظمت کا اَندازہ اِس سے کیا جاسکتا ہے کہ قرآنِ پاک اَور اَکثر آسمانی کتابیں اِسی بابرکت اَور مقدس مہینے میں نازل ہوئیں۔ ٭ ماہِ رمضان کی پہلی یا تیسری تاریخ کو سیدنا اِبراہیم علیہ السلام پر صحیفے نازل ہوئے جو تعداد میں دس تھے۔ صحف ِاِبراہیمی سے سات سو سال بعد رمضان کی چھ تاریخ کو سیّدنا موسٰی علیہ السلام پر '' توراة ''نازل ہوئی۔ توراة سے پانچ سو سال بعد تیرہ یا اَٹھارہ رمضان کو سیّدنا داو'د علیہ السلام پر ''زبور'' نازل ہوئی۔ زبور سے بارہ سو سال بعد رمضان کی اَٹھارہ تاریخ کو سیّدنا عیسیٰ علیہ السلام پر '' اِنجیل ''نازل ہوئی۔