ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2013 |
اكستان |
|
وفا ملک پوری صاحب عید کس کی ہے ؟ جس نے دُنیا میں کیا ہو آخرت کا بندو بست جو نہ بھولا ہو غمِ ہستی میں اِقرارِ اَلست کر دیا ہو اَپنی بیجا خواہشوں کو جس نے پست جس نے اَپنے نفسِ اَمارہ کو دے دی ہو شکست فرق کچھ آئے نہ جس کے عزم و اِستقلال میں راہ ِ حق پر جو رہے ثابت قدم ہر حال میں جس کے اِیماں کی حرارت قلب کو دے سوز و ساز جو سمجھتا ہو خدائے پاک کی طاعت کا راز آنکھ کی ٹھنڈک ہو جس کے واسطے ذوقِ نماز سر جھکا کر سجدۂ خالق میں جو ہو سرفراز کامراں جس کی وفا ہو ہر جفا کے سامنے جس کی پیشانی جھکی ہو بس خدا کے سامنے بھول کر بھی اَمرِ حق سے ہو نہ جس کو اِختلاف کعبہ اَوّل کی حفاظت جو سمجھتا ہو طواف جس کے دِل کا آئینہ گرد ِ کدو رت سے ہو صاف جس کے حسنِ خلق کا دُشمن کو بھی ہو اِعتراف جو غم و اَندوہ میں بھی مسکراتا ہی رہے زیرِ خنجر بھی پیامِ حق سناتا ہی رہے