ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2013 |
اكستان |
|
بدعہدی ہے، میں نے رسول اللہ ۖ سے سُنا ہے لہٰذا ایسا نہ کریں (بلکہ) اُنہیں پہلے بتلادیں کہ آئندہ آپ معاہدہ نہیں کریں گے اُس کے بعد حملہ کریں پھر وہ غداری نہیں ہے ورنہ غداری ہوگی۔ کلمہ گو دو قسم کے ہیں : مسلمان کو یہ بتلایا گیا کہ جو لاَ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کہہ لے گاجنت میں چلا جائے گا اِس کے دو مطلب ہیں ایک یہ کہ لاَ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ مُحَمَّد رَّسُوْلُ اللّٰہِ (ۖ) اِس اِقرار کے جو تقاضے ہیں وہ سارے پورے کرے تو جنت میں جائے گا اَور ممکن ہے بلا حساب ہی چلا جائے گا۔ اَور دُوسرا مطلب یہ ہے کہ آخر کار جنت میں چلا جائے گا سزائیں وغیرہ بھگتنے کے بعد جو بھی کچھ حال گزرے وہ گزرنے کے بعد، خدا پناہ میں رکھے وہاں کی ہر قسم کی تکلیف اَور سزا سے ، تو اُس سے گزر کر وہ پہنچے گا وہاں، جنت ہی میں پہنچے گا جنت میں جانے کا وہ مستحق بن چکا ہے یہ مقصد ہے رسول اللہ ۖ کا،دو میں سے ایک مقصد ہے گویا۔ یہ مطلب نہیں ہے کہ بس جس نے یہ کہہ لیا تو پھر ضرور جنت ہی میں جائے گا چاہے جو کرتا پھرے یہ نہیں ہے بلکہ بڑے سخت کلمات ہیں اَور اُس میں یہ ہے کہ لَا اِیْمَانَ لِمَنْ لَا اَمَانَةَ لَہ اَور لَا دِیْنَ لِمَنْ لَّا عَہْدَ لَہ اَمانت نہیںتو اِیمان نہیں معاہدہ کی پابندی نہیں ہے تو دین نہیں ۔ اَور دین کا مطلب اِسلام ہے ( اِنَّ الدِّیْنَ عِنْدَاللّٰہِ الْاِسْلَامُ ) ( وَمَنْ یَّبْتَغِ غَیْرَ الْاِسْلَامِ دِیْنًا فَلَنْ یُّقْبَلَ مِنْہُ ) تو دین اَور اِسلام ایک ہی معنٰی میں ہے۔ کامل مومن کی علامت : مسلمان کون ہے ؟ حدیث شریف میں آتا ہے : مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُوْنَ مِنْ لِّسَانِہ وَیَدِہ کامل مسلمان وہ ہے جس کی زبان اَور ہاتھ سے دُوسرے مسلمان محفوظ رہیں وَالْمُؤْمِنُ مَنْ أَمِنَہُ النَّاسُ مومن وہ ہے جس سے لوگ مطمئن رہیں عَلٰی دِمَائِھِمْ وَاَمْوَالِھِمْ ١ جان اَور مال کے بارے میں وہ مطمئن ہیں کہ کوئی نقصان اِس سے ہمیں نہیں پہنچے گا ۔ ١ مشکوة شریف کتاب الایمان رقم الحدیث ٣٣