ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2013 |
اكستان |
چار چیزیں چار چیزوں سے سیر نہیں ہوتیں : عَنْ عَائِشَةَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْھَا قَالَتْ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ اَرْبَع لَا یَشْبَعْنَ مِنْ اَرْبَعٍ عَیْن مِنْ نَظَرٍ، وَاَرْض مِنْ مَطَرٍ، وَاُنْثٰی مِنْ ذَکَرٍ، وَعَالِم مِنْ عِلْمٍ ۔ (معجم الطبرانی اوسط ج٩ ص١٢٥ رقم ٨٢٦٢ ، مجمع الزوائد ج ١ ص ١٣٥) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہے کہ رسولِ اَکرم ۖ نے فرمایا : چار چیزیں چار چیزوںسے (کبھی) سیر نہیں ہوتیں : (١) آنکھ دیکھنے سے (٢) زمین بارش سے (٣) مؤنث مذکر سے (٤)عالِم علم سے۔ حضور علیہ السلام نے چار عمرے کیے تھے : عَنْ قَتَادَةَ اَنَّ اَنَسًا رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ اَخْبَرَہ قَالَ اَعْتَمَرَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ اَرْبَعَ عُمَرٍ کُلُّھُنَّ فِیْ ذِی الْقَعْدَةِ اِلَّا اَلَّتِیْ کَانَتْ مَعَ حُجَّتِہ، عُمْرَةً مِنَ الْحُدَیْبِیَّةِ فِیْ ذِی الْقَعْدَةِ، وَعُمْرَةً مِنَ الْعَامِ الْمَقْبِلِ فِیْ ذِی الْقَعْدَةِ، وَعُمْرَةً مِنَ الْجِعِرَّانَةِ حَیْثُ قَسَمَ عَنَائِمَ حُنَیْنٍ فِیْ ذِی الْقَعْدَةِ وَعُمْرَةً مَعَ حُجَّتِہ۔ (بخاری شریف ج ١ ص ٥٩٧ باب الغزوة الحدیبیة ، مسلم شریف ج ١ ص ٤٠٩ باب بیان عدد عمر النبی ۖ ، مشکوة ص ٢٢١ ) حضرت قتادہ سے روایت ہے کہ حضرت اَنس رضی اللہ عنہ نے اُنہیں بتلایا کہ رسولِ اَکرم ۖ نے چار عمرے کیے تھے اَور سب ذیقعدہ میں کیے تھے سوائے اُس عمرے کے جو آپ نے اَپنے حج کے ساتھ کیا تھا (کہ اُس کا اِحرام تو ذیقعدہ ہی میں باندھا گیا تھا لیکن اَفعالِ عمرہ ذی الحجہ میں اَدا کیے تھے) پہلا عمرہ حدیبیہ سے کیا ذیقعدہ میں، دُوسرا عمرہ اُس سے اَگلے سال ( ٧ھ میں ) کیاذیقعدہ میں، تیسرا عمرہ جِعِرَّانَہْ سے کیا جہاں آپ نے غزوۂ حنین میں حاصل ہونے والا مالِ غنیمت تقسیم کیا تھا یہ بھی کیاذیقعدہ میں، چوتھا عمرہ آپ نے اَپنے حج کے ساتھ کیا تھا۔