Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2013

اكستان

20 - 64
شکوک ہیں اِن کو دفع کیجیے، اَوّل یہ کہ اِمام شافعی نے کھانا سنت کے خلاف بہت زیادہ کھالیا، دوم یہ کہ تہجد کی نماز کے لیے نہیں اُٹھے ،سوئم یہ کہ صبح کی نماز کو بغیر وضو کیے چلے گئے۔
 اِمام اَحمد  نے اِن تینوں سوالوں کو اِمام شافعی کی خدمت میں جا کر عرض کردیا۔ اِمام شافعی نے صاحبزادی کو بلا کر اِرشاد فرمایا دیکھو  !  کھانا تو اِس وجہ سے زیادہ کھایا کہ آنحضرت  ۖ  کا اِرشاد ِ گرامی ہے حلال کھانے سے قلب میں نور پیدا ہوتا ہے اَور اِس وقت رُوئے زمین پر تمہارے والد سے زیادہ حلال کھانے والا کوئی نہیں ہے۔ اَور رات کو تہجد کے لیے اِس وجہ سے نہیں اُٹھا کہ ایک حدیث ذہن میں آگئی تھی جس سے رات بھر میں نے سومسائل اِستنباط کیے ہیں لہٰذا تمام رات جاگتے ہوئے گزری ۔اَور صبح کی نماز کے لیے اِس وجہ سے وضو نہ کیا کہ ضرورت نہ تھی کیونکہ میں سویا ہی نہیں تھا، یہ  سن کر لڑکی کو ندامت ہوئی اَور معافی چاہی۔ 
(١٥)  بخاری شریف کے دَرس میں اِرشاد فرمایا کہ پیر زاد ے بہت زیادہ آرام طلب ہوتے ہیں، باپ کی پیری پر بھروسہ کیے بیٹھے رہتے ہیں ۔اِس کے بعد اِر شاد فرمایا حضرت شاہ بو سعید گنگوہی نظام الدین بلخی   کی خدمت میں بیعت ہونے کی غرض سے بلخ پہنچے۔ شاہ صاحب کو جب صاحبزادے کے آنے کی اِطلاع مِلی تو شہر سے ایک میل باہر اِستقبال کے لیے حاضر ہوئے اَور ساتھ لے جا کر بہت اِعزاز سے رکھا اَور بہت خاطرمدارت کی، کچھ دنوں کے بعد شاہ بو سعید گنگوہی نے اِجازت ِمراجعت طلب کی تو شاہ نظام الدین بلخی   نے کئی ہزار اَشرفیاں نذرانہ میں پیش کیں تب حضرت شاہ بو سعید گنگوہی نے فرمایا حضرت میں تو اِس لیے حاضر نہیں ہوا تھا بلکہ میں تو آخرت کی دولت حاصل کرنے حاضر ہوا تھابس اِتنا سننا تھا کہ حضرت نظام الدین بلخی   نے تیوری چڑھا کر حکم فرمایا اچھا جا اَصطبل میں گھوڑوں کی خدمت کر اَور حمام جھونک، شاہ بو سعید گنگوہی نے تعمیل حکم کی اَور چار ماہ تک یہ خدمت اَنجام دیتے رہے۔ جب چار ماہ گزر گئے تو حضرت نظام الدین بلخی   نے بھنگن کو حکم دیا کہ طنبیلہ کے فلاں خادم کے پاس ہو کر گزرنا چنانچہ بھنگن نے تعمیل ِ حکم کی اَور حضرت بو سعید گنگوہی کے قریب ہو کر گزری تب حضرت بوسعید گنگوہی نے فرمایا کیا بتاؤں گنگوہ نہ ہوا ،ورنہ تجھے مزا چکھا دیتا ۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 ( حمد باری تعالٰی ) 7 1
5 درس حديث 9 1
6 اللہ کو جھٹلانا : 9 5
7 اللہ کو گالی دینا : 9 5
8 سیکولراِزم اَور قادیانیت 11 1
9 اَنفَاسِ قدسیہ 13 1
10 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 13 9
11 حکایاتِ صالحین : 13 9
12 چراغِ محمد ۖ کی چند شعائیں یعنی ملفوظات شیخ الاسلام 13 9
13 پردہ کے اَحکام 22 1
14 نا محرم رشتہ دَاروں سے پردہ : 22 13
15 زینت و مواقعِ زینت کی تفصیل اَور اُن کا شرعی حکم : 22 13
16 آج کل کے خوبصورت برقعے : 23 13
17 ایک ہی گھر میں نامحرم رشتہ دَاروں کے ساتھ رہنا ہو تو پردہ کس طرح کیا جائے : 23 13
18 ضرورت کے وقت نامحرم کے سامنے آنے کا طریقہ : 24 13
19 پردہ کا لحاظ کرنے کی وجہ سے رشتہ دَاروں میں تعلقات کی خرابی کا شبہ : 24 13
20 جس کو ناجائز فعل سے اِطمینان ہو اُس کو بھی پردہ کرنا ضروری ہے : 26 13
21 پاک دامن اَور پاکیزہ دِل والوں سے پردہ : 26 13
22 پاک دامن اَور پاکیزہ دِل والوں سے پردہ : 26 13
23 قرآنیات 27 1
24 قسط : ١٧ سیرت خلفائے راشدین 28 1
25 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب 28 24
26 حضرت فاروقِ اَعظم کی خلافت : 28 24
27 عام اَخلاق وحالات : 29 24
29 الیکشن کے حوالے سے پاکستان کے علماء ِکرام اَور عوام الناس سے اَپیل 32 1
30 اِنتخابات میں ووٹ، ووٹراَور اُمیدوار کی شرعی حیثیت 33 1
31 ووٹ اَور ووٹر : 35 30
32 ضروری تنبیہ : 36 30
33 اِس حقیقت کو سامنے رکھیں تو اِس سے مندرجہ ذیل نتائج برآمد ہوتے ہیں : 38 30
36 قرآنِ مجید کی عظمت وحفاظت اَور رُوحانی برکات و سیاسی ثمرات 39 1
37 قرآن کی قانونی عظمت : 39 36
38 اِنسان کے لیے اِختیاری قانون : 40 36
39 قانون ساز قو ت میں مندرجہ ذیل اُمور کا پایا جانا ضروری ہے 40 36
40 فہم ِ اِنسانی میں عادت و خواہش کی دَخل اَندازی : 41 36
41 بقول علامہ اِقبال : 43 36
42 (١) سرولف لکھتا ہے : 43 36
43 (٢) ڈاکٹر مولیس فرانسیسی لکھتا ہے : 43 36
44 (٣) ڈاکٹر سموئیل لکھتا ہے : 43 36
45 (٤) جارج سیل لکھتا ہے : 43 36
46 (٥) ارمیکسوئل لکھتا ہے : 43 36
47 قرآن کی'' سیاسی'' عظمت : 44 36
48 سیاسی غلبہ کے آٹھ اَسباب : 44 36
49 گلدستۂ اَحادیث 47 1
50 تین چیزیں اللہ تعالیٰ نے اَپنے بندوں سے مخفی رکھی ہیں : 47 49
51 قرآنِ کریم سات حرفوں پر نازل کیا گیا ہے : 48 49
52 ماہِ رجب کے فضائل واَحکام 51 1
53 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 51 52
54 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 52 52
55 ٢٢ رجب کے کونڈے : 53 52
56 ماہِ رجب میں روزے : 53 52
57 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 54 52
58 حضرت مولانا مفتی محمدتقی صاحب عثمانی مدظلہم فرماتے ہیں : 56 52
59 ٢٧ رجب کے منکرات اَور رسمیں : 58 52
60 ٢٧رجب اَور شب ِمعراج : 58 52
61 وفیات 62 1
62 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter