ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2013 |
اكستان |
|
علمی مضامین سلسلہ نمبر٦٢ ''اَلحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اَقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔ (اِدارہ) سیکولراِزم اَور قادیانیت مجھے محسوس ہو رہا ہے کہ ملک کی وہ سب جماعتیں جو سیکو لرنظام کی داعی ہیں قادیانیوں کے بارے میں واضح اَلفاظ اِستعمال کرنے میں مشکل محسوس کر رہی ہیں اِس لیے ایسی جماعتوں سے میری گزارش ہے کہ وہ اِن چند حقائق پر غور کریں۔ ٭ ایک حد تک اِسلام بھی دُوسرے مذاہب کو سیکیورٹی مہیا کرتا ہے اُنہیں تحفظ دیتا ہے ۔ اُنہیں اَپنے اَپنے طریقوں پر اَپنی اَپنی عبادت گاہوں میں عبادات اَدا کرنے کی اِجازت دیتا ہے۔ اُن سے جزیہ کی بہت ہی قلیل رقم لے کر اُن کے جان و مال کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے۔ لیکن یہ اِجازت نہیں دیتا کہ کوئی یہودی ، نصرانی، مجوسی، صابی یا بت پرست اِسلام پر حملہ آور ہو۔ اَگر کوئی ایسا کرے گا تو اُس سے فورًا مواخذہ کیاجائے گا اَور پھر اُس کے جان ومال کے تحفظ کی ذمہ داری نہیں لی جائے گی نہ اُس سے پھر جزیہ لیا جائے گا۔ ٭ اِسلامی قوانین کی رُو سے کسی ایسی قوم سے بھی جزیہ نہیں لیا جا سکتا جو جناب ِ محمد رسول اللہ ۖ کی بعثت کے بعد کسی نبوت کے دعویدار کی پیرو کار ہو ،نہ ہی سیّدنا صدیق ِ اَکبر رضی اللہ عنہ نے ایسے لوگوں سے جزیہ لیا نہ اُ نہیں اَپنی رعایا میں داخل فرماکر حدودِ مملکت ِاِسلامیہ میں رہنے کا حق دیا۔ یہی اُس دَور کے سب صحابہ کرام کا مسلک رہا ہے لہٰذا اِن کے بعد سے غلام اَحمد قادیانی اَور