ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2013 |
اكستان |
|
قرآنِ مجید کی عظمت وحفاظت اَور رُوحانی برکات و سیاسی ثمرات( شیخ التفسیر حضرت علامہ شمس الحق صاحب اَفغانی ١ ) ترتیب ِ جدید برائے تسہیل : سیّد محمود میاں غفرلہ قرآن کی قانونی عظمت : قانون ہر مخلوق کی زندگی کا ضابطہ ہے خواہ جمادات ہوں ، نباتات یا حیوانات یا اِنسان۔ فرق صرف یہ ہے کہ اِنسان کے ماسوا ایک اَورجبری اِلٰہی قانون میں جکڑے ہوئے ہیں جس کو ہم ''قانونِ قدرت'' کہتے ہیں۔ آسمان کے ستارے و سیارے ایک خاص نظامِ حرکت سے مربوط ہیں اِس نظام کی خلاف ورزی نہیں کرسکتے۔ پانی بلندی سے پستی کی طرف جا سکتا ہے اِس کے خلاف نہیں کرسکتا، زمین سمندر کے نیچے رہے گی پانی کے اُوپر نہیں تیر سکتی، ایک رتی بھرسوئی کو سمندر میں ڈالو تو ڈوب جائے گی لیکن سینکڑوں ٹن کا جہاز سمندر پر تیرتا رہے گا، دَرختوں کی جڑیں نیچے جائیں گی اَور شاخیں اُوپر، ایسا نہیں ہوسکتا کہ شاخیں نیچے جائیں اَور جڑیں اُوپر، مویشی گھاس کھائیں گے اَور گوشت نہیں کھائیں گے لیکن دَرندے گوشت کھائیں گے اَور گھاس نہیں کھائیں گے، یہ اِن مخلوقات کی قانونی زندگی کی دَلیل ہے جو قانونِ قدرت کے تحت اِن پر حاوی ہے اَور اِن کے خلاف اِن کو مجالِ دَم زدن نہیں کیونکہ یہ جبری قانون ہے۔ ١ میں نے ایک دفعہ حضرت والد صاحب سے پوچھا کہ اِس دور میں حضرت مفتی محمود صاحب کا فقہ میں بہت بڑا مقام ہے ،حضرت مولانا یوسف صاحب بنوری کا حدیث میں بہت بڑا مقام ہے ، حضرت علامہ اَفغانی کا مقام کن علوم کے اِعتبار سے بڑا ہے ؟ حضرت نے فرمایا کہ علامہ اَفغانی کا مقام ہر علم کے اِعتبار سے بڑا ہے۔محمود میاں غفرلہ