ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2013 |
اكستان |
|
ہیں وہ اُنہیں دِکھلا دیتا حتی کہ وہ اُ ن کا یقین کر لیتے (تیسری چیز یہ ہے کہ) میں اُنہیں جہنم اَور جہنم میںجو تکلیف دہ چیزیں بنائی ہیںوہ اُنہیں دِکھلا دیتا حتی کہ وہ اُن کا یقین کرلیتے ( تو کبھی کوئی برا کام نہ کرتے) لیکن میں نے یہ سب چیزیں اُن سے عمدًا چھپالی ہیںتاکہ مجھے پتہ چلے کہ وہ کیا عمل کرتے ہیں اَلبتہ یہ سب چیزیں میں نے اَپنے نبی کے ذریعے سے اُن کے سامنے بیان کردی ہیں۔'' قرآنِ کریم سات حرفوں پر نازل کیا گیا ہے : عَنْ اُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ قَالَ لَقِیَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ جِبْرَئِیْلَ فَقَالَ یَاجِبْرَئِیْلُ اِنِّیْ بُعِثْتُ اِلٰی اُمَّةٍ اُمِّیِیْنَ مِنْھُمُ الْعَجُوْزُ وَالشَّیْخُ الْکَبِیْرُ وَالْغُلَامُ وَالْجَارِیَةُ وَالرَّجُلُ الَّذِیْ لَمْ یَقْرَأْ کِتَابًا قَطُّ قَالَ یَامُحَمَّدُ اِنَّ الْقُرْآنَ اُنْزِلَ عَلٰی سَبْعَةِ اَحْرُفٍ۔(ترمذی ج٢ ص ١٢٢ باب ماجاء ان القرآن انزل علٰی سبعة احرف، مشکٰوة ص ١٦٢) ''حضرت اُبی بن کعب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسولِ اَکرم ۖ کی جبرئیل اَمین سے ملاقات ہوئی تو آپ نے فرمایا : جبرئیل! میں ایک ناخواندہ اُمت کی طرف بھیجا گیا ہوں جن میں بوڑھیاں بھی ہیں ،بوڑھے بھی ہیں، لڑکے بھی، لڑکیاں بھی اَور ایسے لوگ بھی جنہوں نے کبھی کوئی کتاب نہیں پڑھی ۔جبرئیل اَمین نے (یہ سن کر) فرمایا : محمد (ۖ) بات یہ ہے کہ قرآنِ کریم سات حرفوں پر نازل کیا گیا ہے (جن کے لیے جس طریقے میں آسانی ہو اَور وہ اُس طریقے پر پڑھ لے تو اُس کے لیے کافی ہوجائے گا)۔ '' ف : اِس حدیث شریف میں جو یہ فرمایا گیا ہے کہ قرآنِ کریم سات حرفوں پر نازل کیا گیا ہے اِس میں سوال ہوتا ہے کہ قرآنِ کریم کے سات حرفوں پر نازل ہونے سے کیا مرد ہے ؟ اِس سلسلہ میں شارحینِ حدیث کا شدید اِختلاف پایا جاتا ہے، ہرایک نے اَپنے اَپنے ذوق کے مطابق مراد متعین