ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2013 |
اكستان |
|
ماہِ رجب میں روزے : گزشتہ تفصیل سے معلوم ہو گیا کہ رجب کا مہینہ عظمت وشرافت والے مہینوں میں سے ہے جن کو عربی میں حرمت والے مہینے کہا جاتا ہے اَوراِن مہینوں میںعبادت واِطاعت کی خاص فضیلت اِسلام میں اَب بھی باقی ہے، اَور روزہ بھی عبادت واِطاعت میں داخل ہے۔ اِس نقطۂ نظر سے اِس مہینہ میں روزہ رکھنا بھی باعث ِفضیلت ہے اَور حرمت والے مہینوں میں روزے رکھنے کا بطورِ خاص بعض اَحادیث میں ذکر بھی ملتا ہے نیز بعض محدثین وفقہائِ کرام کی تصریحات سے بھی حرمت والے مہینوں میں روزے رکھنے کا مستحب ومندوب ہونا ثابت ہے۔ ''حضرت عطائ سے مروی ہے کہ حضرت عروہ نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ کیا رسول اللہ ۖ رجب کے مہینے میں روزہ رکھتے تھے ؟ حضرت اِبن عمر رضی اللہ عنہ نے جواب میں اِرشاد فرمایا کہ بے شک (رکھتے تھے )اَوراِس مہینے کو عظمت والا شمار کرتے تھے۔'' ١ فتاوٰی عالگیری میں ہے : ''اَورمستحب روزے کئی قسم کے ہیں: اَوّل محرم کے روزے ،دُوسرے رجب کے روزے اَورتیسرے شعبان اَورعاشوراء کے دِن کا روزہ۔'' ٢ ٢٢ رجب کے کونڈے : آج کل رجب کے مہینے میں ٢٢تاریخ کوبڑی دُھوم دَھام کے ساتھ جو رسم اَنجام دی جاتی ہے وہ کونڈوں کی رسم ہے۔اَوراِس کی نسبت حضرت جعفر صادق رحمة اللہ علیہ کی طرف کی جاتی ہے اَورکونڈوں کے متعلق مختلف گھڑی ہوئی داستانیں اَورواقعات بھی چھاپ کر لوگوں میں عام کیے جاتے ہیں اَور کہا جاتا ہے کہ حضرت جعفر صادق رحمة اللہ علیہ نے کونڈوں کی اِس رسم کو اَنجام دینے کا حکم فرمایا ١ کنزالعُمال ج٨ ص٦٥٧ رقم ٢٤٦٠١ ٢ فتاوٰی ھِندیہ ج١ ص٢٠٢ کتاب الصوم